پاکستان
22 جون ، 2016

دودن ہو گئے !اویس شاہ کا سراغ نہ لگایا جا سکا

دودن ہو گئے !اویس شاہ کا سراغ نہ لگایا جا سکا

 


دو دن ہو گئےچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کا کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا ، مگرپولیس نے عیدی مہم شروع کر دی ۔ فینسی یا جعلی نمبر پلیٹ اور کالے شیشوں والی درجنوں گاڑیاں تحویل میں لے لی گئیں۔100 سے زائد افراد گرفتار ،80 سے زائد مقدمات درج کرلیے۔ محکمہ ایکسائز نے کئی ماہ سے گاڑیوں کی نئی نمبر پلیٹیں جاری ہی نہیں کیں۔اس محکمے کے خلاف کب کارروائی ہو گی ؟حکام خاموش ہیں۔


چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس علی شاہ کو اغوا ہوئے دو دن ہو گئے مگر اب تک ان کا کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔ سی سی ٹی وی وڈیوز کے مطابق اغوا کاروں نے فوارہ چوک سے اویس شاہ کی گاڑی کا پیچھا شروع کیا ۔


جیونیوز کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں اویس شاہ کی گاڑی کو ہائی کورٹ سے نکلتے دکھایا گیا ہے۔ اویس شاہ کی گاڑی دو بجکرآٹھ منٹ پر سندھ ہائی کورٹ سے نکلی دو بج کر نو منٹ پر پاسپورٹ آفس کے پاس اوردو بجکر دس منٹ پر فوارہ چوک پہنچی جہاں سے اغواء کاروں کو اویس شاہ کا پیچھا کرتے دیکھا جاسکتا ہے ۔


دو بجکر 14 منٹ پر اویس شاہ اور اغواء کاروں کی گاڑی گیسٹ ہاؤس روڈ پر نظر آئی ۔جبکہ دو بجکر 20 منٹ پر اویس شاہ سپر اسٹور پر ادائیگی کے بعد باہر نکلتے دکھایا گیا ہے۔


فوٹیج میں اغواکاروں کی گاڑی پرسندھ پولیس سے مشابہہ ایس پی 0586 کی نمبر پلیٹ نظر دیکھی جاسکتی ہے۔ تقریباً ڈھائی بجے کے قریب اویس شاہ کلفٹن انڈر پاس کے ساتھ بنے سپر اسٹور پہنچے اور خریداری کر کے نکلتے ہوئے بھی انہیں دیکھا جاسکتا ہے۔


تفتیشی حکام بتاتے ہیں کہ جیسے ہی اویس شاہ اسٹور سے نکلے انہیں4 مسلح ملزمان جن کے چہروں پر نقاب، سر پر پی کیپ اور ہاتھوں میں اسلحہ تھا زبردستی اپنی گاڑی میں ڈالا اور پھر ڈیفنس کے خیابان رومی سے ہوتے ہوئے بلوچ کالونی ایکسپریس وےاور پھر ٹیپو سلطان سگنل پہنچے اور پھر وہاں سے الہلال سوسائٹی کے بعد کہاں غائب ہوئے یہ تحقیقات کرنے والوں کے لیے چیلنج بن گیا ہے۔


دوسری جانب اویس شاہ کی گاڑی سے ان کا لیپ ٹاپ پولیس کو ملا ہے جبکہ ان کے اغوا کے بعد ان کی گاڑی سے لیے گئے فنگر پرنٹس بھی نادرا کو بھیجے جارہے ہیں ۔


پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کے دعوے اپنی جگہ تاہم تاحال اس ہائی پروفائل کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔

مزید خبریں :