پاکستان
23 جون ، 2016

میں قبر اندھیری میں گھبراؤں گا جب تنہا۔۔ امجد صابری سفر آخرت پر روانہ

میں قبر اندھیری میں گھبراؤں گا جب تنہا۔۔ امجد صابری سفر آخرت پر روانہ


 


 


میں قبر اندھیری میں گھبراؤں گا جب تنہا،امداد میری کرنے آ جانا رسول اللہ۔۔۔قوال امجد صابری کی میت گھر سےآخری سفر کے لئے روانہ کردی گئی۔ نماز جنازہ درگاہ بابافرید کے گدی نشین کی امامت میں لیاقت آباد روڈ پر ارم بیکری کے سامنے ادا کر دی گئی ہےجبکہ تدفین پاپوش نگر قبرستان میں ہوگی ۔


کراچی میںگزشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق معروف قوال امجد صابری کی تدفین کی تیاریا ں مکمل کرلی گئی ہیں۔امجد صابری کی میت کو غسل رمضان چھیپا نے دیا۔ان کی میت کو سرد خانے سے گھر منتقل کیا گیا جہاں ان کے اہل خانہ نے ان کا آخری دیدار کیا اور پھر انہیں سفر آخرت پر روانہ کردیا۔


امجد صابری کی نماز جنازہ پاک پتن شریف کے گدی نشین دیوان احمد پڑھا رہے ہیں۔ان کی تدفین کے لیےپاپوش نگر قبرستان میں قبر تیار کرلی گئی ہے۔ قبر ان کے پیر حیرت شاہ وارثی کے مزار کے احاطے میں بنائی گئی ہے۔ان کے والد غلام فرید صابری کی قبر بھی اسی احاطے میں ہے۔


رشتے دار،دوست احباب ،کھلاڑی ، فنکار سب ہی اداس ہیں،امجد صابری کےغم میںہر آنکھ اشکبار،ہر دل بوجھل اورفضائیں اداس ہیں ،لیجنڈ قوال کے بڑے بھائی کا کہنا ہے امجد صابری کی کسی سے دشمنی نہیں تھی نہ ہی اُنہیں کسی نے دھمکی دی تھی تاہم چچا نے دعویٰ کیا کہ امجدصابری کوکچھ عرصےسےدھمکیاں مل رہی تھیں۔


امجد صابری گیارہ بہن بھائیوں میں آٹھویں نمبر پر تھے۔ امجد صابری کے بھائی ثروت صابری کا کہنا تھا کہ جنھوں نے ان کے بھائی کو مارا وہ درندوں سے بھی بدتر ہیں۔


امجد صابری کی والدہ کا کہنا تھا کہ امجدصابری دوپہر تین بجے انہیں خدا حافظ کہہ کر گھر سے نکلے تھے۔ ان کا بیٹا بہت ملنسار اور خوش اخلاق تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ امجد جیسا ہنر کسی اور بیٹے میں نہیں ہے۔


قوالی میں اپنی منفرد پہچان بنانے والے صابری خاندان کے چشم و چراغ، خوبصورت آواز، حمد و ثناء کا ہر وقت لبادہ اوڑھنے اور محبتیں بانٹنے والے امجد صابری کو دہشت گردوں نے ہمیشہ کے لئے خاموش کر دیا۔


وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کہتے ہیں امجد صابری نے امن و محبت کا پیغام پھیلایا، و ہ دنیا میں امن کے سفیر تھے۔ شرپھیلانے والوں کو حساب دینا ہوگا۔


معروف قوال امجد صابری کے قتل کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کرادی گئی ۔قرار داد اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی طرف سے جمع کرائی گئی۔


صابری خاندان نے کئی نسلوں سے فن گائیکی کی خدمت کرنے اور وقت کے ساتھ ساتھ نئی جہتوں کو متعارف کرایا۔ صابری برادرز کے بعد امجد صابری نے حمد و ثناء کے فروغ اور صوفیانہ کلام کواپنی خاندانی روایت کے مطابق نہ صرف اوڑھنا بچھوڑنا بنایا بلکہ حمدوثناء کا یہ پیغام دیس دیس پہنچایا۔


امجد صابری اپنی دلکش آواز اور انداز گائیکی کی بدولت قوالی کی صنف میں برصغیر کے گلوکاروں میں منفرد حیثیت کے حامل تھے۔


کچھ عرصہ قبل بالی وڈ کی فلم بجرنگی بھائی جان میں اپنے والد کی لکھی اور گائی قوالی کو بنا اجازت شامل کرنے پر انہوں نے قانونی چارہ جوئی بھی شروع کی۔


کراچی میں دہشت گردی کی کارروائی میں خوبصورت انسان، بہترین گائیک اور حمدو ثناء بیان کرنے والے شخص کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرا دیا گیا جس سے پورا ملک سوگوار ہے۔