انٹرٹینمنٹ
23 جون ، 2016

دھمکیاں مل رہی ہیں، جان کو خطرہ ہے،قندیل

دھمکیاں مل رہی ہیں، جان کو خطرہ ہے،قندیل

قندیل اور مفتی قوی کا قصہ ابھی ختم نہیں ہوا، کہانی میں ایک کے بعد ایک نیا ٹوئسٹ آرہاہے، دونوں کے دعوے سامنے آرہے ہیں، مفتی قوی کا دعویٰ ہے کہ قندیل بلوچ نے ان سے معافی مانگ لی، قندیل کہتی ہیں کہ انہیں دھمکیاں مل رہی ہیں،جان کو خطرہ ہے۔


قندیل بلوچ اور مفتی عبدالقوی کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی، لگائو نہ سہی لاگ ہی سہی،لیکن دونوں میں فون پر بھی بات ہوتی ہے اور موبائل پیغامات کا تبادلہ بھی ہوتا ہے، کچھ روز تو قندیل اپنی سیلفیاں دکھاتی پھریں، مگر اب مفتی صاحب لوگوں کو قندیل کے ایس ایم ایس دکھاتے پھرتے ہیں کہ ایسے ہوتے ہیں وہ خط جن کے جواب آتے ہیں۔


قندیل بلوچ نے کہا ہے کہ انہوں نے معافی نہیں مانگی، وہ مفتی قوی کو کال کررہی تھیں جو انہوں نے ریسیو نہیں کی،مفتی قوی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ قندیل کے موبائل پیغامات اس کی رضامندی سےعام کر رہے ہیں۔


اس پر قندیل کہتی ہیں کہ انہوں نے ایسی بات نہیں کہی، البتہ انہیں مفتی عبدالقوی کی جانب سے ایسے رویے کا اندازہ تھا، قندیل بلوچ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے ۔


اس سے پہلے گذشتہ روز جیو نیوز سے گفتگو میں قندیل بلوچ نے مفتی قوی پر تنقید تو کی تھی مگر ان کے لیے ہم دردی کا اظہار بھی کیا تھا۔


بہرحال قندیل اور قوی چھیڑ خوباں سے چلی جائے کے اصول پر عمل کرتے ہوئے خبروں میں ہیں، دیکھیے یہ کہانی اور کن کن مراحل سے گزرتی ہے۔



 

مزید خبریں :