پاکستان
14 جولائی ، 2016

پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا حل نکالیں،امریکا

پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے کشمیر  کا حل نکالیں،امریکا

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے بریفنگ میں کہاہے کہ پاکستان کو ان جنگجوؤں کے خلاف بھی کارروائی کرنا ہو گی جو اس کے ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنارہے ہیں ۔کشمیر پر امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ امریکا پاکستان اور بھارت دونوں پر زور دیتا رہا ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے دونوں ممالک مذاکرات کا راستہ اختیار کریں ۔


مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے میں پیش رفت کی ہے اور پاکستان کے ان علاقوں میں حکومتی رٹ بحال کی ہے کہ جو کئی برسوں سے دہشت گردوں کی آماجگاہ بنے ہوئے تھے ۔


تاہم امریکا پہلے بھی اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ پاکستان کو ان جنگجوؤں کے خلاف بھی کارروائی کرنا ہو گی جو اس کے ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنارہے ہیں ۔


نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جنرل راحیل شریف کے 6 جولائی کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہے جس میں انہوں نے ملٹری کمانڈرز، انٹیلی جنس اداروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کریں اور پاکستان کی زمین کو افغانستان میں کسی بھی حملے میں استعمال نہ ہونے دیں ۔


مارک ٹونر نے کہا کہ یہ امریکا کے طویل مدتی مفاد میں ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے ۔


کشمیر کے حوالے سے ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ کشمیر پر امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ امریکا پاکستان اور بھارت دونوں پر زور دیتا رہا ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے دونوں ممالک مذاکرات کا راستہ اختیار کریں ۔


 

مزید خبریں :