پاکستان
29 جولائی ، 2016

حلیمہ قتل کیس:عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم

حلیمہ قتل کیس:عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم

 


کراچی کی مقامی عدالت نے ایدھی سینٹر میں رہائش پزیر بچے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔


ایدھی سینٹر میں رہائش پزیر عبداللہ کی حوالگی کے معاملے کی سماعت فیملی کورٹ میں ہوئی۔ عبداللہ کی حوالگی کے لیے اسکی نانی نے درخواست دائر کی تھی کہ عبداللہ کا والد چودھری اقبال عبداللہ کی دیکھ بھال نہیں کرسکتالہٰذا اسے نانی کے حوالے کیا جائے۔


عدالت نے عبداللہ کو نانی حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عبد اللہ کا والد چودھری اقبال جب چاہے عبد اللہ سے مل سکتا ہے۔ اس موقع پر عبداللہ کی نانی ، خالہ اور ماموں بھی موجود تھے۔


دوسری طرف کراچی میں حلیمہ قتل کیس حل کرنا اور ملزم کو گرفتار کرنا ، تحقیقاتی اداروں کے لئے کوئی آسان کام نہ تھا۔اس کیس نے کئی اہم رخ اختیار کیے۔


ملزم رضوان کی جانب سے ننھے عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑنا ہویا عبداللہ کی والدہ حلیمہ کی چند روز بعد فلیٹ سے لاش ملنا ہو۔اس کیس نے کئی رخ اختیار کیےاور پولیس کی تحقیقاتی اداروں کی افسران کو چکرا کر رکھ دیا۔


25 مئی کو 3 سالہ عبداللہ کو رضوان نامی شخص نے ایدھی سینٹر چھوڑا اور بتایا کہ یہ بچہ اسے سی ویو سے ملا ہےلیکن چھ دن بعد 31 مئی کو دہلی کالونی میں واقع فلیٹ سے اسی بچے کی والدہ حلیمہ کی لاش ملی۔


قتل کا مقدمہ فریئر تھانے میں اس کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔مقتولہ کے بھائی نے ملزم رضوان ایاز اور اسکی اہلیہ سونیا کو کیس میں نامزد کیا۔


مقتولہ کے اہلخانہ نے پولیس کو ابتدائی بیان دیا کہ حلیمہ کو ایک ہفتے قبل جب انھوں نے فون کیا تو رضوان نے آخری فون اٹھایا اور پھر مقتولہ کا موبائل فون بند ہو گیا۔


تاہم عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑنے والا شخص اسٹیٹ ایجنٹ رضوان ہی ملزم نکلا جس کو پولیس نے 10جون کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کی تحقیقات کے مطابق رضوان نے ہی عبداللہ کی والدہ حلیمہ کو گلا دبا کر قتل کیا۔


ملزم رضوان اپنی اہلیہ سونیا کو لے کر اندرون سندھ فرار ہونا چاہتا تھا ۔


دوسری جانب خانیوال کے رہائشی چودھری اقبال نے 5 جون کو دعویٰ کیا تھا کہ عبداللہ انکا بیٹا ہے۔لیکن عبداللہ عدالت میں ہونے والی کئی ملاقاتوں کے بعد بھی اپنے والد سے مانوس نہ ہو سکا جس کے بعد عدالت نے اسے نانی کے حوالے کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

مزید خبریں :