پاکستان
25 اگست ، 2016

سپریم کورٹ کا بھیک مانگنے والے بچوں کے بارے سخت نوٹس

سپریم کورٹ کا بھیک مانگنے والے بچوں کے بارے سخت نوٹس

سپریم کورٹ نے درباروں، بس اڈوں،ریلوے اسٹیشنز اور مساجد کے باہر بھیک مانگنے والے بچوں کےبارےمیں سخت نوٹس لیاہےاور ریمارکس دئیے ہیں کہ ریاست کہاں ہے، یہ کیوں نہیں دیکھتی ،بچوں کے اغوا کا خوف کم کرنے کی ضرورت ہے ،سینئر جج جسٹس ثاقب نثار نے جیو نیوز کی رپورٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ باقی میڈیا بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس ثاقب نثار نے لاہور رجسٹری میں بچوں کے اغوا کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ،عدالت عظمیٰ نے جگہ جگہ بھیک مانگتے بچوں کے بارے میں سخت نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ریاست یہ کیوں نہیں دیکھتی ،ان بچوں کو بھیک مانگنے کون لاتاہے۔

بچوں کی بازیابی سے متعلق اخباری اشتہار میں وزیر اعلیٰ کی تصویر شائع ہونے کے ایک بیان پر فاضل جج نے کہا کہ عدالت کو اس سے غرض نہیں ،عدالت نے نمبر نہیں ٹانکنے ،پولیس لاپتہ ہونیوالےہر بچے کا مقدمہ درج کرے،میڈیا مقدمہ درج نہ ہونے اور بازیابی میں مشکلات سامنے لائے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بچوں کے اغوا اور خوف کی افواہیں پھیلانے والے محب وطن نہیں ہوسکتے۔

وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی نےبیان دیا کہ پاکستان میں بچوں کے گردے اور دیگر اعضا کو نکال کرمحفوظ کرنا اور پیوند کاری ممکن نہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ بچےگھروں سے بھاگتے ہیں تو لواحقین اغوا کے مقدمے درج کرادیتے ہیں،جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بچوں کے اغوا کاخوف کم کرنے کی ضرورت ہے،فاضل جج نے جیو نیوز کی رپورٹنگ کو سراہا اور کہا کہ دیگر میڈیا بھی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

 

مزید خبریں :