پاکستان
25 اگست ، 2016

دھمکیاں دینے والوں کی آوازیں پہچانتا ہوں،عامر لیاقت

عامر لیاقت حسین کہتے ہیں کہ قتل کی دھمکیاں دینے والوں کی آوازیں پہچانتا ہوں، کوئی کنفیوژن نہیں ہے، احسان فراموشی کی بدترین مثال قائم کی گئی، اگر قتل کیا گیا تو ذمہ داری بانی ایم کیو ایم پر ہوگی۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں آئی جی سندھ نے فون کیا، سیکیورٹی دینے پیشکش کی، رینجرز کا بھی میسج آیا ہے، اب لوگوں کو فرق پتہ چل گیا کہ غدار کون ہے اور وفادار کون۔

ڈاکٹر عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ تین ماہ پہلےایم کیو ایم آئی سی یومیں تھی میں نے سنبھالا،مجھے کسی عہدے کا لالچ نہیں ہے، آج سمجھا ہوں کہ مصطفیٰ کمال صحیح کہہ رہے ہیں، میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کے پاس وقت ہی نہیں مجھ سے بات کرنے کا،مجھے پاکستان کے پرچم سے محبت ہے، مجھ سے بات کرنے کا فاروق ستار کے پاس وقت ہی نہیں، میں آوازیں پہچانتا ہوں بہت شناسا آوازیں تھیں، رینجرزاورپولیس کی طرف سے پیغام آیا سیکیورٹی دیں گے\۔

عامر لیاقت حسین نے یہ بھی کہا کہ 3 مہینے سے فاروق ستار کہاں تھے، جب میں پارٹی کا دفاع کررہا تھا، مجھے نہیں لگتا تھا کہ اس پارٹی میں ٹارگٹ کلرز ہیں، مجھ سے لوگ بڑی اچھی اچھی باتیں کرتے تھے، مجھے اللہ نے عزت اور مقام دیا، کوئی عہدہ نہیں چاہیے، 3 مہینے سے پارٹی کا دفاع کر رہا تھا، آج انہوں نے بدتمیزی کی انتہا کر دی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فاروق ستار بھائی سے گزارش ہے مکمل لاتعلقی کا اعلان کریں، اگر مجھ پر مقدمات ہیں تو یہاں ہوں آکر گرفتار کرلیں، ڈاکٹر عامرلیاقت حسینمیں سہولت کار نہیں ہوں، مجھے بتادیں راؤ انوار بھائی میں خود آجاؤں گا۔

عامر لیاقت کہتے ہیں کہ میں کلمہ طیبہ پڑھ کر سچ بول رہا ہوں ، میں جو 4 سال ایم کیو ایم میں رہا ، محمد انور اور ’را‘والے معاملات نہیں تھے، آپ نے پاکستان مخالف باتیں کیں ہیں کوئی محب وطن مہاجر باہر نہیں آئے گا، وہی زمانہ تھا جب میں ایم کیو ایم کا دفاع کر رہا تھا اور وسیم اختر کومیئرنامزد کیاتھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے دھمکی والے فون نہ کریں، مجھے آکر مار دیں ، مجھے اس بات کی تکلیف ہوئی ہےکہ احسان فراموشی کی گئی ہے، مجھے نہیں پتا کہ زندہ رہوں گا کہ نہیں، زندہ رہا تو ٹی وی پرشو ہی کروں گا، اب ٹی وی پر شو ہی کروں گا، سیاست تواب کرنی نہیں ہے مجھے۔

عامر لیاقت حسین نے یہ بھی کہا کہ گورنر سندھ عشرت العباد سے تو بات ہوتی ہی رہتی ہے، عمران خان صاحب سے کوئی میرا جھگڑا ہی نہیں ہے، جنرل راحیل شریف کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں ٹی وی پروگرام دیکھ کر رائے نہیں بناتا، میں نے کبھی نہیں چاہا کہ میں گورنر بن جاؤ ں، طاقتور تو اس ملک میں کوئی نہیں، طاقتور وہی ہے جس کا موقع لگتا ہے۔

 

مزید خبریں :