پاکستان
27 اگست ، 2016

کراچی: پارک،سرکاری اراضی پر قائم متحدہ کے218 دفاتر سیل، 13 مسمار

کراچی: پارک،سرکاری اراضی پر قائم متحدہ کے218 دفاتر سیل، 13 مسمار

 

کراچی میں پارکوں، تفریحی مقامات، سرکاری دفاتراور دیگر سرکاری اراضی پر قائم ایم کیوایم کے سیکٹراور یونٹ آفسوں پر ایکشن جاری ہے اور جامعہ کراچی اسٹاف کالونی میں قائم متحدہ یونٹ آفس خالی کرالیا گیا، شہرمیں اب تک 218 دفاتر کو سیل اور 13کو گرا دیا گیا ہے۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے دفاتر ایک کے بعد ایک گرائے جانے کا سلسلہ چل نکلا ہے اور جمعرات کو بھینس کالونی، سچل، ایئرپورٹ، طارق بن زیاد سوسائٹی، اور قائد آباد سمیت مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم کے 7 دفاتر گرائے گئے جبکہ جمعہ کو گلستان جوہر ، نیوٹاؤن ،کھارادر اور ریلوے کالونی میں مزید 5 یونٹ آفس ڈھائے گئے۔

شہری حیرت کے ساتھ شاول اور دیگر بھاری مشینری کو آن کی آن میں دیواریں اور چھتیں گراتے دیکھتے رہے۔تماشا دیکھنے والوں میں بعض موقع پرست ایسے بھی تھے جو ملبے سے اپنے کام کی چیزیں چوری کرتے پائے گئے۔

اب تک شہر بھر میں ایم کیو ایم کے 12 سیکٹر اور یونٹ آفس گرائے گئے جبکہ 35 سے زائد سیل کئے جاچکے ہیں۔

ایم کیو ایم کے 178 یونٹ آفس اور 22 سیکٹر آفس قبضے کی زمینوں پر قائم ہیں ۔ ان میں سے 32 کو فوری طور پر جبکہ باقی دفاتر کو بتدریج گرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسکولوں، پارکس، کھیل کے میدانوں اور واٹر بورڈ کی زمین پر قائم جن دفاتر کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے وہ گلشن اقبال، گلستان جوہر، فیروزآباد ،نیو ٹاؤن ،پی آئی بی، سولجر بازار اور بریگیڈ میں واقع ہیں۔

کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ جامعہ اسٹاف کالونی میں قائم ایم کیو ایم کا یونٹ آفس خالی کروالیا گیا ہے جبکہ جامعہ کراچی میں لگے ایم کیوایم کے تمام پوسٹر ، الطاف حسین کی تصویریں اور جھنڈے اتار لیے گئے ہیں۔

مزید خبریں :