دنیا
27 ستمبر ، 2016

ٹرمپ اور ہلیری کے درمیان پہلا مباحثہ

 

 ہیلری کلنٹن نے بتایا کہ ہم نے 30 فیصد امریکی برآمدات میں اضا فہ کیا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں نوکریاں ختم ہو تی جا رہی ہیں ،تجارتی اور سیاسی معاہدوں کو دوبارہ دیکھنا ہو گا۔

ہیلری کلنٹن اورڈونلڈ ٹرمپ براہ راست مباحثے کے لیے آج پہلی بار آمنے سامنے آئے ۔مباحثے میں 15 -15 منٹ کے 6 سیگمینٹ ہوں گے ۔ ہر ا میدوار کو 2 منٹ ملیں گے جس میں اسے جواب یا رد عمل دینا ہو گا۔

مباحثے میں ٹرمپ نے بتایا کہ جب سے اوباما اقتدار میں آئے ہیں ،4 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اس لیے ہم کو پولیس اور کمیونٹی میں تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ موجودہ پالیسیوں سے افریقی امریکی اور ہسپانوی افراد زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

ہیلری نےکہا کہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے امیروں پر ٹیکس لگا نا ہوگا ،ٹرمپ کے منصوبے غیر مساوی اور امیروں کے لیے ہیں ۔میرے والد چھوٹے تاجر تھے ،جنھوں نے نچلی سطح سے محنت کی ،میرا تجربہ ٹرمپ سے مختلف ہے ۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا میں نوکریاں ختم ہو تی جا رہی ہیں ،تجارتی اور سیاسی معاہدوں کو دوبارہ دیکھنا ہو گا میرے والد سے مجھے اتنا کچھ نہیں ملا جتنا سمجھا جا تا ہے ۔ میں خود سے محنت کر کے آگے بڑھا ہوں ۔

ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ اپ اپنی دنیا میں رہے ہیں ،نافٹا چھی ڈیل تھی ہمیں 30 سال تو نہیں ملے مگر ہم نے خا صا کام کیا ہم نے 30 فیصد امریکی برآمدات میں اضا فہ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کو توانائی کے متبادل زرائع میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی ۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین اور دیگر ملکوں کے ساتھ تجارتی معاہدہ پر نظر ثانی کر نا ہو گی ۔وہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں کررہے ۔ صرف ٹیکس لگا کر ہیلری کوئی بڑا کا رنامہ نہیں کرسکتیں ۔

ہیلری نے بتایا کہ 8 سال پہلے بد ترین مالی بحران ہوا ،وال اسٹریٹ کو مراعات دیں مگر وہاں مسائل دیکھے ۔اس بحران سے 9 ملین افراد کی نوکریاں چلی گئیں ۔اب 8 سال بعد معیشت بہتر ہو ئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نسلی امتیار بہت بڑا چیلنج ہے اور اسکولوں اور دفاتر میں یہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ توانائی کے بہتر استعمال پر یقین رکھنے والا شخص ہوں ہمیں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔30 سال تک ان معاملات پر ڈیمو کریٹ کچھ نہیں کر پائے اب سب کیسے بدل جائے گا ؟ یہ سب جھوٹ ہے۔

ہیلری نے کہا کہ اس ضمن میں کئی اقدامات کرنے ہوں گے ،اقلیوں اور کمیونیٹیز میں خلاء دور کر نا ہوگا ۔ ہمیں کرمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور گن کلچر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے عام افراد کے ہاتھ میں اسلحہ آنا خطرناک ہے۔

مزید خبریں :