کاروبار
24 اکتوبر ، 2016

پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا ہے، سربراہ آئی ایم ایف

پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا ہے، سربراہ آئی ایم ایف

آئی ایم ایف نے بھی کہہ دیا کہ حکومت کی کوشش، بہتر پالیسی اور کارکردگی کی وجہ سے پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا ہے، اب پاکستان کا شمار دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہو رہا ہے۔

آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹن لگارڈ نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی، ان کا کہنا تھا کہ دو سال کی مختصر مدت میں معاشی اہداف حاصل کرنا حکومت کی شاندار کامیابی ہے ،پاکستان کی معاشی ترقی کی تصدیق دنیا بھر سے بھی ہونے لگی ہے۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لگارڈ نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں کہا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے یقیناً باہر نکل آیا ہے، اس سے پہلے گولڈمین سیکس نے پاکستان کو دنیا کی اگلی گیارہ بڑی معاشی طاقتوں یعنی نیکسٹ الیون میں شامل کیا تھا۔

لگارڈ نے معیشت کے تین شعبوں میں ترقی کی طرف واضح اشارہ کیا، معاشی شرحِ نمو جو پچھلے مالی سال کے دوران 4اعشاریہ 24 فیصد رہی اور رواں مالی سال اس کا ہدف 5اعشاریہ 7 فیصد رکھا گیا ہے،مالیاتی خسارہ کم ہو رہا ہے اور افراطِ زر میں بھی کمی ہو رہی ہے۔

کرسٹین لگارڈ نے کہا کہ پاکستان نے دو سال کی قلیل مدت میں مضبوط معاشی پوزیشن حاصل کر لی ہے،آئی ایم ایف کے کسی سربراہ کی طرف سے حالیہ کئی برسوں میں یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے، کرسٹین لگارڈ نے مختصر مدت کے دوران آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرنے اور میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنے پر وزیراعظم کو سراہا۔

آئی ایم ایف نے دو ماہ پہلے پاکستان کے لیے دس کروڑ بیس لاکھ ڈالر قسط جاری کرنے کی منظوری دی تھی، یہ قسط آئی ایم ایف کی جانب سے چھ ارب چالیس کروڑ ڈالر قرضے کا حصہ ہے جو وہ تین برسوں میں پاکستان کو ادا کرے گا۔

دی نیوز میں لکھے جانے والے ایک تجزیے میں کرسٹین لگارڈ نے لکھا کہ اب پاکستان کو چار شعبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی، معاشی خودانحصاری، زائد شرحِ نمو، شرحِ نمو کا معیار اور گلوبل سسٹم پر اعتماد، انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اسٹرکچرل اصلاحات کا کام جاری رکھے۔

وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے آئی ایم ایف کی مدد کو سراہا اور کہا کہ ہم نے معاشی استحکام ایک جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کرنے کے باعث حاصل کیا ہے، ہم نے دہشت گردی، معیشت اور بجلی کی کمی کے بڑے چیلنجوں کا کام یابی سے مقابلہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک توڑ دیے گئے ہیں اور اس وقت بھی پاکستان کے دو لاکھ فوجی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعینات ہیں۔

وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو سو ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

مزید خبریں :