پاکستان
26 اکتوبر ، 2016

شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج عمران خان کے الزامات کا جواب دوں گا، آج کے بعد خان صاحب کے کسی جھوٹ کا جواب نہیں دوں گا،جانے انہوں نے لیڈری کہاں سے سیکھی ہے، قوم کے ذہنوں میں کنفیوژن پھیلا رہے ہیں۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جاوید صادق میرے فرنٹ مین نہیں ہیں، عمران خان نے مجھ پر 26 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگایا ہے، اب میں ان ہی کے خلاف ہرجانے کا اعلان کروں گا جو 26 ارب روپے کا ہی ہوگا۔

شہبازشریف نے عمران خان کے خلاف 26 ارب 54 کروڑہرجانےکا نوٹس بھجوانے کااعلان کرتے ہوئےکہا کہ عدالت سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کروں گا کہ روز سماعت کرکے دودھ کا دودھ پانی کا پانی کیا جائے، میں اگر کیس جیت گیا تو میں ہرجانے میں ملنے والا 26 ارب 54 کروڑ روپے قوم کے حوالے کردوں گا، مجھے اور بہت سے کام کرنے ہوتے ہیں، اس لیے اب فیصلہ کیا ہے کہ عدالت جاؤں گا اب عدالت ہی فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سی پیک کی اتنی مخالفت کر رہے ہیں کہ مودی کی مخالفت سے بھی آگے نکل رہے ہیں،خان صاحب کو جھوٹ بولنے سے ڈرنا چاہیے،جاوید صادق کو آئی ٹی ٹاور کا ٹھیکا پرویز الٰہی حکومت میں الاٹ ہوا تھا۔

شہبازشریف نے کہا کہ مجھ پر جتنے الزامات لگے آج تک ایک دھیلے کا ثبوت پیش نہیں کیا گیا، مجھ پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے، نیازی صاحب نے تین سال پہلے کہا تھا کہ جنگلہ بس پر 70 ارب لگے، کہا گیا کہ جنگلہ بس میں اتفاق فونڈری کا سریا لگا، اتفاق فونڈری کی چمنیاں بند ہوئے 17 برس بیت چکے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ خوشحالی کے مخالفوں نے 2 نومبر کو پاکستان کو بند کرانے کا ناپاک منصوبہ بنایا ہے، 2014ء کے دھرنوں میں انہوں نے پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانے سے بھی دریغ نہیں کیا، نواز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ پاناما لیکس پر سپریم کورٹ میں کیس کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پلڈاٹ سروے میں 67 فیصد عوام نے پنجاب حکومت کی تعریف کی، جبکہ کے پی کے حکومت کی تعریف 38فیصد عوام نے کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج عمران خان نے جاوید صادق کو میرا فرنٹ مین قرار دیا ہے، جاوید صادق میرے جاننے والے ضرور ہیں، مگر میں چین، فرینچ اور مشرق وسطیٰ کی کمپنیوں کے نمائندوں سے پاکستانی خزانے کو بھرنے کے لیے ہاتھ ملاتا ہوں،چینی کمپنیوں کے لوگوں سے دن رات ملتا ہوں،ہاتھ ملاتاہوں، ان کو کھانا کھلاتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ بات بلا خوف کہوں گا کہ عمران خان صاحب فرنٹ مین تو آپ کے ہیں، آپ کے ساتھ ایک امیر ترین شخص کھڑا ہے جس نے قوم کے کروڑوں روپے کھائے اور وہ امیر ترین بن گیا۔

شہبازشریف نے یہ بھی کہا کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، پاناماکیس میں وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس پرتکنیکی اعتراض نہیں اٹھائیں گے، وزیراعظم نے اعلیٰ ظرفی اور عدالت کے احترام کا مظاہرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے پچھلے دھرنے میں بھی عمران خان نے سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچایا ، دھرنوں کی وجہ سے سی پیک منصوبہ التوا کا شکار ہوا، اب پھر 2نومبر کو پاکستان بند کرنے کا ناپاک منصوبہ بنایا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کہتے ہیں کہ میں خان صاحب کے الزامات کا جواب نہیں دینا چاہتا تھا، یہ اب کہتے ہیں کہ جاوید صادق میرے فرنٹ مین ہیں،جاوید صادق نے چینی کمپنی کی طرف سے پیشکش کی، فرنٹ مین ہوتے تو انہیں ٹھیکا مل جاتا، اسلام آباد ایئر پورٹ کے ٹھیکے کا پنجاب حکومت سے کوئی تعلق نہیں، پیپلزپارٹی کی حکومت نے اسلام آباد ایئرپورٹ کا کنٹریکٹ دیا تھا،عمران خان جوکاغذلہرارہے ہیں وہ دکھائیں کہ اس میں کیا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ مجھ پر ایک دھیلا بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو عوام کا اور خدا کی عدالت کا مجرم ہوںگا،سی پیک کی مخالفت سے ان کا کیا بگڑے گا؟ یہ تو ’براؤن صاب‘ ہیں، عوام نقصان میں رہیں گے۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ فرنٹ مین چھوڑ دیں، اگر حکومتی امور نمٹانے میں کرپشن ثابت ہو تو سزا کے لیے تیار ہوں،اگرعدالت میں جرم ثابت ہواتومیں اورمیرے بچے سیاست چھوڑدیں گے،اگرمیں مرجاؤں اس کے بعد ثابت ہوتومیرے بچوں کو سزا دینا۔

انہوں نے کہا کہ 50کروڑ روپے معاف کرانے والا 3 کروڑ ٹیکس دینے کی بات کررہا ہے،خبرلیک کرنے سے متعلق جو بھی ذمے دار ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی،امیرترین لوگوں نے کروڑوں روپےکا قرضہ معاف کرایا۔

 

 

مزید خبریں :