پاکستان
27 اکتوبر ، 2016

بعض لوگ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں، سعد رفیق

بعض لوگ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں، سعد رفیق

 

وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ بعض لوگوں کو اقتدار میں آنے کی اتنی جلدی ہے کہ وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں،ایسا وہی کرسکتاہے جو کسی وجہ سے توازن کھو بیٹھا ہو۔

انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ خان صاحب کو فاسٹ بولنگ کے علاوہ کوئی تجربہ نہیں تھا، وہ سیاست کے میدان میں آگئے، اخلاقیات کی دھجیاں اڑادیں، ان کا ایک ہی کام ہے، کہ اپنے مخالفین کی پگڑیاں اچھالنا ہے ۔

سعد رفیق کا یہ بھی کہنا تھا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ اور جدو جہد جاری رہے گی،سی پیک ملک کی خوشحالی کا منصوبہ ہے، یہ چند سڑکوں کانام نہیں،سی پیک پاکستان کے لیے خوشحالی کے نئے دروازے کھولے گا،نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کا ٹیک آف ہوچکا ہے،2018ء میں جب دوبارہ انتخابی میدان سجے گا تو ہم سرخرو ہوکر قوم کی عدالت میں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مانتے ہیں کہ اپوزیشن میں اضطراب ہوتا ہے،پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان اختلافات کی پوری تاریخ موجود ہے،دونوں نے ایک دوسرے کی دو دو بار حکومتیں گرانے کے بعد جان لیا کہ یہ احمقانہ کام ہے۔

سعدرفیق کا کہنا تھا کہ زندگی میں بہت سے ڈھیٹ لوگ دیکھے ہیں، لیکن عمران خان جیسا شخص پاکستانی سیاست میں پہلے نہیں دیکھا ،مجھے اور میرے دوستوں کو یہ لہجہ اختیار کرنے پر عمران خان نے مجبور کیا ہے،موصوف نے جیسے آجکل آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے ایسے ہی 2014ء میں اٹھایا ہواتھا ۔

آپ کا مینڈیٹ ہے کیا جو ہم نے چرالیا ، گذشتہ دھرنے میں یہ وعدے کرتے گئے اور توڑتے گئے ، اور ریڈ زون میں چلے گئے ،پی ٹی آئی کے دوست ، اپنے لیڈر کا طبی معائنہ کروائیں ، وہ بہت بہکی بہکی باتیں کرنے لگے ہیں ،سعد رفیق نے کہا کہ ان کے بیانات ملکی سیاست اور استحکام کے لیے رسک بنتے جارہے ہیں ۔

جس شخص نے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا یہ اسے سیکیورٹی رسک کہہ رہے ہیں ،میں عمران خان کے لیے یہ الفاظ استعمال نہیں کروں گا ، لیکن وہ اداروں کے وقار کے لیے خطرہ بن چکے ہیں ،حکومت شہریوں کے جان و مال اور معمول کی زندگی کا قانوی دائرے میں رہتے ہوئے تحفظ کرے گی ،آج عدالت عالیہ کا تمسخر اڑا کر اور سینہ چوڑا کرکے عمران خان توہین عدالت کے مجرم بھی بن گئے۔

انھوں نے کہا کہ جتنا آپ ٹیکس دیتے ہیں اس سے زیادہ تو آپ کے یوٹیلٹی بلز ہوں گے ،ہمیں اس سے آگے لے کر نہ جائیں ، آپ پیپلزپارٹی سے مدد بھی مانگتے ہیں ان کی قیادت کو گالیاں بھی دیتے ہیں ،جب آپ کے صوبے کے احتساب کمشنر کا ہاتھ آپ کے ساتھیوں تک پہنچا تو آپ نے انہیں فارغ کردیا ۔

آف شور کمپنیوں کو کرپٹ کہتے ہیں لیکن خود بابائے آف شور کمپنی نکل آئے ، سعد رفیق نے کہا کہ ہم پکڑ دھکڑ کے حق میں نہیں، لیکن کچھ باتیں بہت سنجیدہ ہوگئی ہیں ، احتجاج کریں ، حکومت پر جتنی مرضی تنقید کریں ، لیکن شہروں کو بند کرنے کاحق کسی کو نہیں ،آپ پارلیمنٹ کےمشترکا اجلاس میں کیوں نہ آئے ۔

کشمیریوں کی تحریک نے نئی کروٹ لی ہے،عمران خان کشمیرسےمتعلق مشترکہ اجلاس میں کیوں نہیں آئے؟پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرکےآپ نےدنیاکوکہنےکاموقع دیاکہ پاکستان کی سیاسی قیادت کشمیر پرمتفق نہیں ہے۔

سعدرفیق نے کہا کہ ہمیں اگر پی ٹی آئی بات چیت پر تیار ہے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ،ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کےساتھ بات کی ہے ،ہمیں تحریک انصاف کےساتھ بات کرنےمیں بھی کوئی حرج نہیں ،تبدیلی کے لیے وقت کا انتظار کریں ، کوئی دوسرا راستہ ملک کے وسیع مفاد میں نہیں ہے ،اسلام آباد میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوگا۔

مزید خبریں :