بلاگ
21 فروری ، 2017

’نرالے انداز‘

’نرالے انداز‘

 

کھیل کی دنیا ہو یا سیاست کی، ہر ایک کا اپنا اپنا اور منفرد انداز ہو تا ہے، بسا اوقات یہ انداز اِتنا مشہور و مقبول ہو جاتا ہے کہ اسٹائل بن کر سوشل میڈیا ٹرینڈ کی زینت بھی بن جا تا ہےاورعام لوگوں کو یہ انداز اِتنا بہا جاتا ہے کہ یہ بھی انداز اپنی زندگی میں خوشی کے لمحات کا حصہ بنا لیتے ہیں۔

اِس کی تازہ مثال پاکستان ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کے پش اَپس کی ہے، جن کا مظاہرہ انہوں نے 2016ء میں لارڈز ٹیسٹ میں سنچری بنا کر کیا اور اپنی فٹنس کے حوالے سے ناقدین کو بھرپور جواب دیا۔

اُن کا یہ انداز اِتنا مقبول ہو ا کہ کرکٹراحمد شہزادسے لے کر گرائونڈ اسٹاف، کمنٹیٹر اورپھرسندھ کے وزیر کھیل محمد بخش خان مہر نے بھی اپنایااور بات صرف یہیں تک محدود نہیں رہی بلکہ انہوں نےپنجاب کے وزیر کو بھی چیلنج دے ڈالا۔

مصباح الحق کا یہ انداز ڈاکٹر عامر لیاقت نے بھی اپنایا اور سوشل میڈیا کے حوالے کر ڈالا۔

ڈراپ گیسچر کی با ت کریں توسابق امریکی صدر اباما نےاپنی اختتامی تقریب میں مائیک گرا کر وائٹ ہائوس میں اپنی آخری تقریب کا اختتام کیا، اِسی انداز میں پاکستان سپر لیگ میں گزشتہ شب لاہور قلندرکے گرینڈ ایلٹ نے میچ وننگ سکس لگا کر اپنا بَلا گرا کر کیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نامور اور مشہور کھلاڑی شاہد خان آفریدی کا دونوں ہاتھ فضاء میں بلند کر کے خوشی کا اظہار بھی کافی مقبول ہے۔

صرف یہی نہیں بلکہ معروف فاسٹ بولر شعیب اختر کا وکٹ لینے کے بعد کا انداز اور محمد عامر کا انداز بھی کافی یکجا اور دلچسپ ہے۔