خصوصی رپورٹس
24 فروری ، 2017

ہائی الرٹ کے باوجودکراچی فش ہاربر میں سیکورٹی خدشات

ہائی الرٹ کے باوجودکراچی فش ہاربر میں سیکورٹی خدشات

 

افضل ندیم ڈوگر....کراچی میں دہشت گردی کے خدشے پر سیکورٹی ہائی الرٹ کرنے کے باوجود کراچی فش ہاربر میں شدید سیکورٹی خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔

کراچی فش ہاربر کے چاروں طرف اہم ملکی دفاحی اداروں کا بڑا سیٹ اپ ہے مگر 6 مختلف ممالک کے باشندوں سمیت آنے جانے والوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

کراچی فش ہاربر میں سیکورٹی کی ذمے داری فش ہاربر اتھارٹی کی ہے لیکن فشری میں سیکورٹی انتظامات زیرو ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق فشری میں 24 گھنٹے کے دوران 30 سے 35 ہزار افراد کام کرتے ہیں جن میں بنگالیوں، برمی، بھوٹانی، افغانی، ایرانی باشندوں سمیت نامعلوم پاکستانیوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

فشری میں ماہی گیری کا کام اور مچھلی اور جھینگے کی نیلامی کا کام شروع ہوتا ہے۔ خاص طور پر روز صبح 4 بجے مچھلیوں کی نیلامی کا کام شروع ہوتا ہے تو ہزاروں افراد یہاں جمع ہوتے ہیں۔ اس پورے علاقے میں کہیں بھی کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ یا چیکنگ کا نظام موجود نہیں۔فشری میں آنے جانے چھوٹی بڑی گاڑیوں کی تلاشی نہیں لی جاتی۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق فشری سے باہر آنے والی گاڑیوں سے محض گیٹ پاس لیا جاتا ہے۔

فشری ذرائع کے مطابق فش ہاربر کے چاروں طرف اہم ملکی دفاحی ادارے قائم ہیں ملک میں دہشت گردی کے پیش نظر اس سلسلے میں پولیس اور متعلقہ اداروں کو فوری توجہ دینی چاہئے۔

مزید خبریں :