پاکستان
01 مارچ ، 2017

درگاہ لال شہباز قلندر ؒکی انتظامیہ بجلی چوری کراتی رہی، وزارت بجلی

درگاہ لال شہباز قلندر ؒکی انتظامیہ بجلی چوری کراتی رہی، وزارت بجلی

 

سیف الرحمان...وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ درگاہ لال شہباز قلندرؒ کی انتظامیہ بجلی چوری کرتی اور کراتی رہی، بجلی کاٹی تو سندھ حکومت سفارش لے کر آ گئی، بجلی بحال کی تو مختص فیڈر کے بجائے دوسرے فیڈر سے کنڈے ڈال لیے۔

وزارت پانی و بجلی نے حقائق نامہ جاری کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ جہاں عقیدت مند کروڑوں روپے کے نذرانے دیتے ہیں، وہاں چند ہزار روپے یو پی ایس پر کیوں خرچ نہیں کیے گئے؟

وزارت پانی و بجلی نےیہ انکشافات کیے ہیں کہ حیسکو نے درگاہ سیہون شریف کی انتظامیہ کو کئی سال بجلی چوری پر کچھ نہیں کہا، پھر بل کروڑوں روپے تک جا پہنچا تو بجلی 2015 ء میں کاٹ دی گئی،سندھ حکومت نے سفارش کی تو بجلی بحال کر دی گئی ،مگر درگاہ کی انتظامیہ نے مختص فیڈر کی بجائے دوسرے فیڈرز پر کنڈے ڈال لیے، مقصد یہی تھا کہ بجلی کے بل اور بقایا جات سے بچا جائے،حیسکو انتظامیہ درگاہ کے احترام میں خاموش رہی۔

ترجمان کے مطابق صوبائی اور مقامی انتظامی اداروں نے اپنی کوتاہی چھپانے کے لیے دوسروں پر انگلی اٹھائی تو وضاحت دینا ضروری ہو گیا۔

ترجمان کے مطابق جن فیڈرز سے درگاہ کی انتظامیہ بجلی چوری کر رہی تھی ، وہاں 6 بجے سے لوڈ شیدنگ ہو تی ہے،یہ سب درگاہ کی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کو بھی پتہ تھا،دھماکا بھی لوڈ شیڈنگ کے دوران ہوا ۔

ترجمان نے سوال اٹھایا ہے کہ لعل شہباز قلندرں کی درگاہ جیسے اہم مقام پر یو پی ایس کی اہم اور بنیادی سہولت کیوں نہیں،درگاہ پر عقیدت مند تو کروڑوں روپے کے نذرانے پیش کرتے ہیں، چند ہزار روپے سے بجلی کا متبادل انتظام کیوں نہ کیا گیا، دوسروں پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی کمزوریوں کو دور کیا جانا چاہیے۔

مزید خبریں :