کاروبار
16 مارچ ، 2017

تجارتی سہولتوں کے معاہدے سے اخراجات میں کمی ہوگی، خرم دستگیر

تجارتی سہولتوں کے معاہدے سے اخراجات میں کمی ہوگی، خرم دستگیر

وفاقی وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہےکہ عالمی ادارہ برائے تجارت (ڈبلیو ٹی او) کے تحت تجارتی سہولتوں کے معاہدے (ٹی ایف اے ) سے تجارتی اخراجات میں 14.5فیصد کی کمی ہوگی۔ تجارت کےلئے سہولتوں کی فراہمی میں اصلاحات سے عالمی تجارت میں سالانہ ایک کھرب ڈالرکا اضافہ ہوگا۔

ٹی ایف اے سے ترقی پذیرممالک کی معیشتوں کوزیادہ سہولت حاصل ہوگی اور نئی منڈیوں میں داخلے سے برآمدات کو بڑھایا جاسکے گا۔ علاقائی تجارت کے فروغ کیلئے وزیراعظم کے وژن کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں، جس سے سہولتوں کی فراہمی اور قوانین میں آسانی سے تجارت کے فروغ کے ساتھ ساتھ سرحدوں کو مزید محفوظ بنایا جارہا ہے۔

وزیراعظم کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) کے دور حکومت میں ملک کے مفادات کے پیش نظر ہی کوئی تجارتی معاہدہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے کوئی جلدی نہیں۔

مقامی ہوٹل میں ڈبلیو ٹی او کے تحت ٹی ایف اے کے نفاذ کے بارے میں میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کا ٹی ایف اے دسمبر2013ءمیں ہوا تھا اور عالمی تجارت میں سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے یہ پہلا بین الاقوامی معاہدہ تھا۔

عالمی ادارہ تجارت کے قوانین کے مطابق جب تک 110 مقررہ رکن ممالک معاہدہ کی تصدیق نہ کرتے تو اس پرعملدرآمد نہیں ہوناتھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایف کی 110ممالک نے تصدیق کردی ہے اور اس پر پاکستان نے اکتوبر2015ءمیں دستخط کئے تھے۔

ٹی ایف اے کی 3 کیٹگریز کے تحت پاکستان اے کیٹگری پر پہلے ہی عملدرآمد کررہا ہے جبکہ دوسری اورتیسری کیٹگری کو بھی نوٹیفائی کردیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے کیٹگری کے تحت تجارتی معلومات کی آن لائن دستیابی کو آسان بنانا ، بی کیٹگری پر ایک سے 3 سال تک عملدرآمد ہونا ہے جبکہ سی کیٹگری پر5 سال کے دوران عملدرآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ٹی ایف اے کے تحت خاطرخواہ اقدامات کررہی ہے جس سے ملکی تجارت کو مزید فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایف اے پر دستخط کرنے والے ممالک کو تجارتی سہولتیں حاصل ہونگی اور درآمدات اور برآمدات کے دورانیے کو مزید مختصرکرنے میں مدد ملے گی۔

مزید خبریں :