خصوصی رپورٹس
18 مارچ ، 2017

صدر کراچی ،پتھاروں سے ماہانہ 45 کروڑ رشوت کی وصولی کا انکشاف

کراچی میں تجاوزات کے پیچھے بھی کالے دھن کی دھنا دھن ہے، پولیس،ٹریفک پولیس اور کے ایم سی کا عملہ صرف صدر کے پتھاروں سے 45 کروڑ روپے ماہانہ رشوت بٹوررہا ہے ۔

’جیونیوز‘ نے سراغ لگالیا کہ شہر کے سب سے بڑے تجارتی مرکز میں، تجاوزات کے خلاف کارروائیاں کیوں کامیاب نہیں ہوتیں۔

بے انتظامی اور بدعنوانی کی دوزخ بننے والے شہر کراچی کی دُہائی ہے کہ کوئی تعویذ دو ردِ بلا کا،کرپشن میرے پیچھے پڑ گئی ہے،میں بیڈ گورننس کی آگ میں روز جل رہا ہوں، روز مررہا ہوں۔

اس کی چھوٹی سی مثال ہے شہر کا سب سے بڑا تجارتی مرکز صدرہے جہاں دنیا جہان کی نئی اور پرانی چیزیں دستیاب ہیں، جنہیں خریدنے کیلئے ہر روز ہزاروں لاکھوں لوگ یہاں آتے اور پھنس جاتے ہیں۔

وجہ یہ ہے کہ یہاں ہزاروں قانونی دُکانوں کے علاوہ ہزاروں غیر قانونی پتھارے، اسٹالز اور ٹھیلے بھی ہیں جن کے باعث سڑکیں تنگ، ٹریفک جام اور راہ گیروں کا چلنا دوبھر رہتا ہے۔

عوامی شکایات اور میڈیا کے توجہ دِلانے پر یہاں ان گنت بار تجاوزات کے خلاف کبھی ’لٹل‘ تو کبھی ’گرینڈ آپریشن‘ کیا گیا، مگر نتیجہ ہر بار زیر و بٹا زیرو نکلا، اِدھر آپریشن کرنے والے جاتے اور اُدھر تجاوزات کا ناسور پھر سے اپنی جگہ سنبھال لیتا۔

’جیوز نیوز‘ نے کھوج لگایا تو قانون کی دھجیاں اُڑانے والے سراغ کا چراغ یوں جلا کہ ہر طرف کرپشن کی تاریکی پھیل گئی، صدر میں ایک لاکھ کے قریب پتھارے لگتے ہیں اور ہر پتھارے سے ڈیڑھ سو روپے یومیہ رشوت لی جاتی ہے۔

پولیس کے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر سے ڈیڑھ کروڑ روپے یومیہ اور 45 کڑور روپےماہانہ رشوت بٹوری جارہی ہے۔

ٹھیلا مافیا کے مطابق اس کالے دھندے میں متعلقہ اداروں کے افسران بھی ملوث ہیں۔ جبھی تو ’آپریشن‘ کی اطلاع پہلے ہی لیک کردی جاتی ہے تاکہ تنقید کا سانپ بھی مرجائے اور رشوت کی لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔

مزید خبریں :