خصوصی رپورٹس
24 مارچ ، 2017

تھر کےلوگ سُرساز اور سنگیت کی دولت سے مالا مال

تھر کےلوگ سُرساز اور سنگیت کی دولت سے مالا مال

غربت و افلاس کے سبب تھر کے مکینوں کے پیٹ ضرور خالی ہیں مگر ان کے دامن فنکارانہ صلاحیتوں سے بھرے ہیں، یہ لوگ سُر ساز اور سنگیت کی دولت سے مالا مال ہیں اور کئی قدیم سازوں کے امین بھی ہیں۔

چنگ دیہی علاقے کا وہ قدیم ساز جو اب جدت کی چکا چوند اور موسیقی کی ہڑبونگ میں کہیں گم ہوگیا ہےمگر آج بھی تھر کے صحرا میں اسے سنا جا سکتا ہے۔

میٹھی اور مدھر آواز والے اس ساز کی تاریخ ہزاروں سال پر محیط ہے۔ اوائل میں یہ لکڑی اور ربر سے بنایا جاتا تھا مگر اب پیتل تانبے اور تار میں بدل چکا ہے۔ اس کےسرے پہ لگی تار سے سارے گاما کے تمام سات سر نکلتے ہیں تاہم اب اسے بجانے والوں کی تعداد انگلیوں پر گنی جاسکتی ہے۔

فنکاروں کا مطالبہ ہے کہ چنگ اور دیگر قدیم ساز سندھ کی تاریخ و ثقافت کا حصہ ہیں اور انہیں بچانے کے لیے سرکاری سطح پر اکیڈمیوں کا قیام ناگزیر ہے۔

مزید خبریں :