خصوصی رپورٹس
25 مارچ ، 2017

ورلڈ کپ92 کی یادیں : پاکستان بنا ورلڈ چیمپئن

ورلڈ کپ92 کی یادیں : پاکستان بنا ورلڈ چیمپئن

21 مارچ کو پاکستان ورلڈ کپ کا سیمی فائنل نیوزی لینڈ کے خلاف آکلینڈ میں کھیل رہی تھی ۔پاکستانی وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے ہر شخص ٹی وی پر نظریں جمائے بیٹھا تھا۔پاکستان نے کیونکہ لیگ میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی اس لئے ٹیم کا مورال بھی ہائی تھا۔ وہ اسے پھر ہراسکتے ہیں ۔۔۔

بولرز کے کیوی اوپنر مارک گریٹ بیچ بڑا چیلنج تھے کیونکہ وہ ابتداء ہی میں بولرز پر حاوی ہونا جانتے تھےلیکن عاقب جاوید نے سلو ڈیلوری پر انہیں بولڈ کرکے پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی ۔کیوی کپتان مارٹن کرو نے 91 رنز بناکر پاکستان کو 263 رنز کا ہدف دیا ۔

پاکستان کو نہ صرف ایک بڑے ہدف کا سامنا تھا بلکہ بارش کے خطرات بھی سر پر منڈالا رہے تھے ۔عمران خان نے ون ڈاؤن پوزیشن پر بیٹنگ کی۔ ان کے آوٹ ہونے کے بعد انضمام الحق کریز پر آئے۔ وہ انضمام جنہیں شاید اس وقت بہت کم لوگ جانتے تھے لیکن ان میں کتنا ٹیلنٹ ہے اور وہ کیا کرسکتے ہیں یہ بھروسہ صرف عمران خان کو تھا ۔

ورلڈ کپ کے آغاز میں ہی عمران خان نے یہ عندیہ دیا تھا کہ انضمام انہیں ورلڈ کپ جتوائیں گے۔میچ سے قبل انضمام بخار میں مبتلا تھے اور یہ میچ بھی نہیں کھیلنا چاہتے تھے لیکن عمران خان انہیں ایسا کرنے نہیں دیا۔ اپنے کپتان کا اعتماد اور بھروسے کو انضمام الحق نے پورا کیا ،پاکستان کو ہارا ہوا میچ جتوادیا ۔وہ 60 رنز بناکر رن آؤٹ ہوئے لیکن اس وقت میچ پاکستان کے ہاتھ میں آچکا تھا ۔انضمام کی خوش قسمتی یہ تھی کہ پوری اننگز کے دوران انہیں جاوید میانداد جیسے پلیئر کا ساتھ حاصل تھا ۔ان کے آؤٹ ہونے کے بعد معین خان نے رہی سہی کسر پوری کی ۔پاکستان ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ گیا ۔

تاریخی دن
25 مارچ کا تاریخی دن جب پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں ورلڈ کپ کے فائنل میں آمنے سامنے تھیں ۔انگلینڈ کے سامنے اب وہ ٹیم نہیں تھی جو 24 روز قبل صرف 74 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی ،اب ان کھلاڑیوں کی باڈی لینگوئج ہی الگ تھی۔ آنکھوں میں جیت کی چمک صاف کھائی دے رہی تھی بلند حوصلوں کے ساتھ قوم کی دعائیں پاکستان ٹیم کے ساتھ تھیں ۔۔۔یوں لگ رہا تھا کہ صرف ٹیم کے کھلاڑیوں کو نہیں بلکہ پوری قوم کو یقین ہے کہ پاکستان ورلڈ چمپئن بن چکا ہے، یہ میچ تو اب بس رسمی کارروائی ہے ۔

ٹاس کے لئے جب عمران خان اور گراہم گوچ پچ پر آئے تو عمران خان نے ایسی ٹی شرٹ پہنی جس پر شیر بنا ہوا تھا جو اس بات کی نشاندہی کررہا تھا کہ آج ہم شیروں کی طرح لڑے گے۔

فائنل شروع ہوا ۔عامر سہیل اور رمیز راجا جلد آؤٹ ہوگئے لیکن ون ڈاؤن آنے والے عمران خان اور جاوید میانداد نے کرکٹ کا سارا تجربہ اس میچ پر لگا دیا اور انگلینڈ کو250 رنز کا ہدف دیا ۔

پاکستانی بولرز اور فیلڈرز نے بھی انگلش بیٹسمینوں پر شیروں کی طرح حملے کئے۔ وسیم اکرم اس روز پھرپور ردھم میں تھے۔مشتاق احمد انگلش بیٹسمینوں کو سمجھ ہی نہیں آرہے تھے۔

اس دن کیچز بھی پکڑے گئے رن آؤٹ بھی کئے ۔جب میچ کا آخری اوور کرنے کے لئے گیند عمران خان نے ہاتھ میں تھامی تو پاکستان زندہ باد کے نعروں سے میلبرن کرکٹ گراونڈ گونچ رہا تھا ۔

عمران خان نے رچرڈ ایلنگ ورتھ کو آؤٹ کرکے میچ تمام کیا۔۔اور۔۔۔پاکستان 1992 کا ورلڈ چیمپئن بن گیا۔

 

 

مزید خبریں :