خصوصی رپورٹس
26 مارچ ، 2017

خیبر پختونخوا میں ریلوے کا محکمہ زبوں حالی کا شکار

خیبر پختونخوا میں ریلوے کا محکمہ زبوں حالی کا شکار

خیبر پختونخوا میں ریلوے کا محکمہ زبوں حالی کا شکار ہے۔ شدید مالی و انتظامی بحران اور انجنوں کی عدم دستیابی کے باعث کئی برانچ لائنوں کو بند کردیا گیا ہے جن کا عملہ اب گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہا ہے۔

پشاور ڈویژن سے کبھی 14 ٹرینیں چلتی تھی اب صرف پشاور سے واہ کینٹ اور اٹک سے کنڈیاں تک ریلوے سروس جاری ہے جبکہ باقی لائنیں بند ہیں۔جو سیکشن یا لائنیں بند ہیں وہاں پٹڑیوں پر لوگوں نے کاروبار سجا رکھا ہے۔

پشاور ڈویژن میں مجموعی طور پر 283 پھاٹک ہیں، جن میں 162 پھاٹک ایسے ہیں جہاں سے اب ٹرین نہیں گزرتی اور سیکڑوں ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں۔ تاہم جن پھاٹکوں پرعملہ درکار ہے وہاں کوئی موجود نہیں۔

حکام کے مطابق پھاٹکوں پر تعینات ملازمین کی تنخواہوں، مرمت اور دیکھ بھال مقامی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق لوکل گورنمنٹ، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی، ٹی ایم اے اور سی این ڈبلیو کے ذمے کروڑوں روپے بقایا ہیں تاہم ادارے بقایا جات ادا نہیں کرتے۔

مزید خبریں :