صحت و سائنس
23 اپریل ، 2017

خیبر پختونخوامیں 2ہزار سےزیادہ بچوں میں خسرہ کی تصدیق

خیبر پختونخوامیں 2ہزار سےزیادہ بچوں میں خسرہ کی تصدیق

خیبر پختونخوا میں پولیو کے بعدخسرہ کا مرض بھی سر اٹھانے لگا۔خیبر پختونخوا میں دو ہزار سے زیادہ بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوئی ہے۔طبی ماہرین نےحفظان صحت سے متعلق شعور کی کمی کو اس مرض کا بنیادی سبب قرار دیا ہے۔

گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ مختلف قسم کی بیماریاں بھی سر اٹھانے لگی ہیں جن میں خسرہ بھی شامل ہے۔خیبر پختونخوا میں اس سال اب تک دوہزار سے زیاد ہ خسرہ کے مریضوں کورجسٹرڈ کیا گیا ہے۔ خسرہ میں مبتلا زیادہ تر بچوں کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔

ماہرین امراض اطفال کا کہنا ہے کہ خسرہ ایک متعدی بیماری ہے جس کا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے ۔ اس بیماری کی بروقت تشِخیص اور علاج نہ ہونے سے یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ خسرہ کی علامات میںبچے کے جسم پر سرخ رنگ کے دانے نمودار ہونا اورتیز بخار شامل ہیں۔

نوزائیدہ بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کا پہلا ٹیکہ نو ماہ جبکہ دوسرا پندرہ ماہ کی عمر میں لگایا جاتا ہے۔ ماہرین کےمطابق خسرہ کے بچاو ٔکے ٹیکے لگانے سے بچوں کی قوت مدافعت میں ا ضافہ ہوجاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں میں خسرے کا وائرس متحرک ہو جاتا ہے۔ والدین میں حفظان صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرکے اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

مزید خبریں :