پاکستان
28 اپریل ، 2017

پنجاب یونیورسٹی میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کا مطالبہ

پنجاب یونیورسٹی میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کا مطالبہ

پنجاب یونیورسٹی کے ایک طلبہ گروپ نے یونیورسٹی میں سیاسی تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

پنجاب یونیورسٹی کا ماحول کئی ہفتوں سے کشید ہ ہے، انتظامیہ اور حکومتی دعوؤں کے باوجود حالات معمول پر نہیں آسکے ۔ طلبہ گروپوں میں چپقلش جاری ہے۔

یونیورسٹی کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے لیکن انتظامیہ حالات کےسامنے بے بس دکھائی دیتی ہے۔ ایک طلبہ گروپ نے آج بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا۔

اکیس مارچ کے دن پنجاب یونیورسٹی میں کلچرل ڈے کے موقع پر دو طلبہ گروپوں میں ہنگامہ آرائی ہوئی اس پر یونیورسٹی میدان جنگ بن گئی ۔ پتھراؤ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی ہوئی۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی بھی بنائی جس نے دس روز میں رپورٹ پیش کردی۔

ہنگامہ آرائی کے بعد یونیورسٹی میں جھگڑے معمول بن گئے، کبھی ہاتھا پائی ، کبھی ہوسٹل میں فائرنگ اور اس جیسے دیگر مسائل سامنے آنے لگے۔

یونیورسٹی کی سیکورٹی بڑھا دی گئی، طلبہ اور اساتذہ یونیورسٹی کارڈ کے بغیر داخل نہیں ہوسکتے، یونیورسٹی کے اندر بھی پولیس کی بھاری نفری ہر وقت موجود رہتی ہے لیکن حالات پھر بھی جوں کے تو ں ہیں۔

گزشتہ روز بھی یونیورسٹی میں ایک گروپ نے سیاسی سرگرمیوں کے خلاف ریلی نکالی ، جبکہ دوسرےگروپ نے آج بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کیا ہے ۔

مزید خبریں :