صحت و سائنس
29 اپریل ، 2017

بلوچستان،کانگو وائرس پھر سرگرم

بلوچستان،کانگو وائرس پھر سرگرم

شہاب عمر
جانوروں کے ذریعے انسانوں کو منتقل ہونے والا خطرنا ک وائرس کانگو شمالی بلوچستان کے مختلف دیہی علاقوں میں پھیلتا جارہا ہے اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران آٹھ مریض فاطمہ جناح جنرل اینڈچیسٹ اسپتال کوئٹہ لائےجا چکے ہیں، ان میں سے تین مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ایک مشتبہ مریض ہلاک ہوا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق کانگو وائرس اپریل سے لے کر اکتوبر کے مہینے تک ایکٹیو رہتا ہے۔ اپریل کا مہینہ شروع ہوتے ہی شمالی بلوچستان کے مختلف دیہی علاقوں میں وائرس سرگرم ہوگیا ہے۔اب تک ژوب،کوہلو اور کچلاک کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریض لائے گئے ہیں۔

کانگو وائرس بھیڑ،بکری یا دیگر مویشیوں کی چچڑی کےکاٹنے سے انسان کے جسم میں منتقل ہوجاتی ہے اور خون میں موجود سفید خلیوں کو ختم کردیتا ہے جس کے نتیجے میںجسم میں موجود خون پتلا ہو تا ہے اور ناک، کان اور منہ سمیت جسم کے مختلف حصوں سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں بروقت علاج نہ ہونے سے انسان کی موت واقع ہوسکی ہے۔

بلوچستان میں کانگو وائرس کا پہلا باقاعدہ کیس دسمبر 1994میں رپورٹ ہوا تھا۔اس کےبعد سےصوبے میں وقتاًفوقتا ً کانگو وائرس کے کیس رپورٹ ہوتے رہے ہیںلیکن گزشتہ سال کانگو وائرس کی صورتحال بہت گمبھیر رہی ۔

متعلقہ حکام کے مطابق 152 افراد فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ اسپتال لائے گئے تھے جن میں سے 50 افراد میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور دس افراد انتقال کر گئے تھے۔

فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ میں وبائی امراض وارڈ کے انچارج ڈاکٹر نصیر احمد کے مطابق کانگو وائرس پھیلنے کی ایک بڑی وجہ اس مرض سے متعلق آگہی کی کمی ہے۔بلوچستان میں دیہی اورپہاڑی علاقوںکےافرادکاذریعہ معاش مال مویشیوں سے وابستہ ہیں،جانوروں سے قربت اور عدم احتیاط کی وجہ سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔

اس مہلک مرض کی علامات کے مطابق وائرس سے متاثرہ مریض کو پہلے مرحلے پر مریض کو بخار،کمر درد،سر درد، آنکھوں کا دکھنا،متلی اور قے ہوتی ہے۔

بعد ازاں مریض کو دل کی تیز دھڑکن، جسم پر سرخ نشان، ناک یا مسوڑوں سے خون یا پاخانے یا پیشاب سے خون آتا ہے، اگر کسی بھی شخص میں یہ علامات ظاہر ہوں تو قریبی مرکز صحت یا طبی ماہرین سے رجوع کریں۔

طبی ماہرین کے مطابق جانوروں کے قریب جاتے ، انہیں ہاتھ لگاتے یاذبہ کرتے وقت یا کھال کی منتقلی کے وقت احتیاط کریں۔ دستانے اور ماسک کا استعمال ضروری ہےجبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے کانگو وائرس کے حوالے سے حساس اضلاع میں کانگو وائرس سے بچاؤ کےلئے آگہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں، مویشی منڈیوں اور ڈیری فارموں پر خصوصی طور پر اسپرے کرائے۔

مزید خبریں :