خصوصی رپورٹس
29 اپریل ، 2017

شاہد آفریدی کو کیوں الوداعی میچ کی ضرورت نہیں ؟

شاہد آفریدی کو کیوں الوداعی میچ کی ضرورت نہیں ؟

شاہد آفریدی کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر الوداعی میچ کھیلنے کی پیش کش کی تو آفریدی نے بڑی محبت اور خلوص کے ساتھ اپنے ٹوئٹ پر اسے بالکل اسی طرح لوٹا دیا،جس انداز میں لوگ عموماً پڑوسی کے گھر سے آئے ہوئے بھرے برتن خالی کر کے واپس کر دیتے ہیں۔

سینتیس سالہ صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں، جن کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جہاں مجمع جمع ہونے میں ذرا دیر نہیں لگتی، افسوس انہیں پی سی بی کے ارباب اختیار کی جانب سے وہ اپنائیت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے\۔

ستائیس ٹیسٹ 398ون ڈے اور 98ٹی 20انٹرنیشنلز کا تجربہ رکھنے والے آفریدی نے ہر فارمیٹ میں پاکستان کی قیادت کی، انہوں نے کبھی اپنے 20سال کے کیریئر میں اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا، تو ایسا کہنا غلط نہ ہو گا۔

آفریدی ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے لیے ریکارڈ 32مین آف دا میچ جیتنے والا کھلاڑی ہے، حال ہی میں شاہد آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے چیمپئنز ٹرافی 2017ء کے لیے سفیر کرکٹرز کی فہرست میں شامل کیا، تو آئی سی سی بلائنڈ ورلڈ کپ کے لیے بھی آفریدی کو پاکستان کی طرف سے سفیر نامزد کیا گیا، لیکن افسوس الوداعی میچ کے معاملے کو لے کر اتنا تنازع اور غیر ضروری ماحول بنا دیا گیا۔

شاید اب بوم بوم نے بھی اپنا راستہ الگ کر نے میں عافیت جانی ہے، آفریدی نے عزت اور شان کے ساتھ پاکستان کیلئے کرکٹ کھیلی، وہ نہیں چاہتے کہ لوگ ان پر انگلیاں اٹھائیں، کیوں کہ وہ عوام کی خدمت اور ان کے درمیان رہنے کی سوچ کو اپنی فاؤنڈیشن کے ساتھ لے کر اب آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

آفریدی کے پاکستان کرکٹ کو خیر باد کہنے کے بعد ہمیں کرکٹ ہیروز کی ضرورت ہے، اس خلاء کو پر ہو نے میں سالوں لگ سکتے ہیں، لیکن شاہد آفریدی آج بھی دلوں کا شہزادہ ہے۔

مزید خبریں :