پاکستان
30 اپریل ، 2017

پاکستان میں نظریاتی جنگ بھی حادثات پر لڑی جارہی ہے،فضل الرحمٰن

پاکستان میں نظریاتی جنگ بھی حادثات پر لڑی جارہی ہے،فضل الرحمٰن

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حادثے کی وجہ سے کسی کو قرآن و سنت کے قوانین کیخلاف میدان میں آنے نہیں دیں گے، یہاں تو نظریاتی جنگ بھی حادثات کی بنیاد پر لڑی جاتی ہے ،ہم کسی حادثے کا سہارا لے کر اسے دین اسلام کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

پشاور میں تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہنیوز لیکس پر متعلقہ ادارے کی شکایت بے جا نہیں تھی ، حکومت نے اس حوالے سے جو اقدام کرنا تھا کر لیا ، قانونی پیچیدگی پیدا نہیں ہوئی ۔

ان کا کہناتھاکہ حکومت واضح کرچکی ہےٹوئٹ کی بنیادپرکوئی طریقہ کار تبدیل نہیں ہوسکتا، پاکستانی سیاست دان آئے روز نیا مسئلہ ڈھونڈ رہے ہیں، اپنے پارٹی منشورپرتوجہ دینےکےبجائے دوسروں کو چور قرار دینےپر تلےہوئے ہیں ۔

جے یو آئی سربراہ کا کہناتھاکہ ہم نے کسی عالمی طاقت کا سہارا لے کر پیسے کے بل بوتے پر چھلانگیں نہیں لگائیں ، ہم نے ایک سفر کیا ، وہ بھی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود کیا ہے۔

مولانا فضل نے کہا کہ اس پر کوئی معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ، ہم نے ا نہیں شکست دے دی ہے ، شکست خوردہ اور مرے سانپ پر لاٹھیا ں چلانا وقت ضائع کرنا ہے ۔

ان کا مزید کہناتھاکہ ہم نے پاکستان کے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر جدو جہد کرنا ہے ،جذبات میں آکر مقاصد حاصل کرنا وقتی طورپر دل کی تسکین کا سبب بن سکتاہے لیکن مقصد کے لیے کارآمد نہیں ۔

جے یو آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم ظلم کو ظلم کہیں گے،اسلام کیخلاف کوئی بات قبول نہیں کریں گے،جے یوآئی قوم کے سامنے ایک نعم البدل کےطورپرسامنے آئے گی۔

مزید خبریں :