پاکستان
18 مئی ، 2017

کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت میں وکیل فوج نے بھیجا، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت میں وکیل فوج نے بھیجا، ریکوڈیک پر کام فوج کر رہی ہے، سندھ طاس معاہدے کا معاملہ ہم دیکھ رہے ہیں، ساری ذمہ داری صرف فوج پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں جا سکتا۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف انتہائی منفرد جنگ لڑی، دہشت گردی کے ساتھ اُن کے نظریے کو بھی شکست دینا ضروری ہے۔

آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام ’’انتہا پسندی کو مسترد کرنے میں نوجوانوں کا کردار‘‘ کے عنوان سے سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کر کے یہ جنگ جیتی جا سکتی ہے، بھارت نے انتہا پسندی کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں، انتہا پسندی کو اب معمول کی بات سمجھ لیا گیا ہے، نفرت بھارت کے مرکزی دھارے میں آچکی ہے اور بھارت کا قومی چہرہ مسخ کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کردار کو پوری دنیا نے سراہا، پاکستان کی فوج دنیا کی بہادر ترین فوج ہے جس نے دہشت گردوں کے خلاف انتہائی منفرد جنگ لڑی، زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کی مدد کے بغیر یہ ممکن نہ تھا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نوجوان نسل ہمارا روشن مستقبل ہے اور اپنے مستقبل کو دہشت گردوں کے ہاتھوں تباہ نہیں ہونے دیں گے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نوجوان نسل کا کردار انتہائی اہم ہے، نوجوان نسل کو صحیح راہ پر گامزن کرنا ہوگا، شدت پسندی کسی نظریے کا نام نہیں بلکہ یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے جو عدم برداشت پیدا کرتا ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا انتہائی غلط اور افسوسناک ہے، دہشت گردی کی بڑی وجہ نا انصافی اور عدم برداشت ہے، والدین، اساتذہ اور متعلقہ اداروں کی مدد سے نوجوانوں کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھیں گے، ریاست کی رٹ کو مکمل طور پر بحال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کسی ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گےاور اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کر دیں گے، سیمینار کے اختتام پر آرمی چیف نے مقررین کو خصوصی شیلڈز بھی پیش کیں۔ ان مقررین میں ڈاکٹر شعیب سڈل، طالبہ حریم ظفر، فرخ سلیم، غازی صلاح الدین، ڈاکٹر مختار احمد اور پروفیسر رفیق اختر شامل تھے۔

مزید خبریں :