پاکستان
18 مئی ، 2017

عالمی عدالت کے فیصلے کے باوجود کلبھوشن کو پھانسی دی جا سکتی ہے

عالمی عدالت کے فیصلے کے باوجود کلبھوشن کو پھانسی دی جا سکتی ہے

عالمی عدالت انصاف کےفیصلے کے باوجود بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کو پھانسی دی جاسکتی ہے ۔ عالمی عدالت انصاف کے روکنے کے باوجود امریکا کی ایسی تین مثالیں موجود ہیں۔

عالمی عدالت انصاف کے حکم کے باوجود ماضی میں امریکا نے 3 مجرموں کو زہریلا انجکشن لگا کر اور گیس چیمبرز میں سزائے موت دے دی ۔

پہلا کیس:

پیراگوئے بنام امریکا:

1998 میں پیرا گوئے نے آئی سی جے میں اپنے شہری اینجل فرانسسکو بریڈ کو امریکا میں سنائی گئی سزائے موت رکوانے کی اپیل کی ۔

آئی سی جے نے حکم دیا کہ سزا روکی جائے لیکن امریکا نے اسی سال فرانسسکو کو زہریلا انجکشن لگا کر سزائے موت دے دی۔ فرانسسکو پر جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات تھے ۔

دوسرا کیس:

جرمنی بنام امریکا:

جرمنی نے 1999 میں اپنے شہری والٹر لا گرینڈ کو امریکا میں سنائی گئی سزائے موت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں اپیل کی۔

عدالت نے حکم دیا کی سزا روکی جائے لیکن لا گرینڈ کو آریزونا کے گیس چیمبر میں سزائے موت دے دی گئی۔ اس پر قتل اور بینک ڈکیتی کے الزمات تھے۔

تیسرا کیس:

میکسیکو بنام امریکا:

میکسیکو نے اپنے شہری جوز میڈیلین کی امریکا میں سزائے موت کے خلاف 2003 میں عالمی عدالت انصاف میں اپیل کی۔

عدالت نے حکم دیا سزا روک دی جائے لیکن جوز میڈیلین کو اگست 2008 میں ٹیکساس میں زہریلا انجکشن لگا کر سزائے موت دے دی گئی۔ میڈیلین پر جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات تھے۔

مزید خبریں :