کھیل
23 مئی ، 2017

ٹیسٹ کرکٹر بننے کے بعد ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں، محمد عباس

ٹیسٹ کرکٹر بننے کے بعد ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں، محمد عباس

دورۂ ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے محمد عباس کو ٹیم مینجمنٹ نے برمنگھم طلب کیا ہے، جہاں 30سال کے دائیں ہاتھ کے تیز بولر قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں شریک ہوگئے ہیں۔

اس بارے میں محمد عباس کہتے ہیں کہ ٹیم مینجمنٹ کا مجھ پراعتماد اور چیمپئنز ٹرافی کیمپ میں بلانا ایک اچھا احساس ہے۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’اسکور‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد عباس نے کہا کہ پہلی ٹیسٹ سیریز میں مصباح الحق اور یونس خان جیسے بڑے کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم میں وقت گزارنا بڑی خوش نصیبی تھی۔

دس مارچ 1990ء کو سمبڑیال تحصیل کے گاؤں جیٹھی میں پیدا ہونے والے محمد عباس نے بتایا کہ قومی ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز جانا ملک سے باہر جانے کا ان کا پہلا اتفاق نہیں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے چار سال عمان میں کرکٹ کھیلی، دبئی گئے اور پاکستان ’اے‘ کے ساتھ انگلینڈ جانے کا بھی اتفاق ہوا۔

عباس نے سبائنا پارک جمیکا میں ٹیسٹ کیرئیر کی دوسری گیند پر وکٹ کو یادگار ضرور کہا، البتہ بہترین وکٹ کے سوال پر عباس بولے ڈومینیکا ٹیسٹ کے چوتھے دن صبح آتے ہی روسٹن چیز کو آؤٹ کرنا اور 5وکٹ کی پرفارمنس پیش کرنا ان کیلئے خوش گوار لمحات تھے۔

اس سوال کے جواب میں کہ ڈومیسٹک کرکٹ اور بین الاقوامی کرکٹ میں کیا فرق ہے؟

عباس نے بتایا کہ دباؤ اور گیند اس حوالے سے دو بنیادی چیزیں ہیں، جنہیں اس معاملے میں بڑا فرق کہا جا سکتا ہے۔

چھ بہن بھائیوں میں سب سے بڑے محمد عباس بہن بھائیوں کے لیے گھر کیا لے کر جا رہے ہیں؟ جب ان سے پوچھا گیا تو بولے، میں سب کا خیال رکھتا ہوں، چھوٹوں نے فرمائش ضرور کی، لیکن میں سمجھتا ہوں، مجھے سب کے لیے کچھ نہ کچھ لے کر جانا ہے۔

مستقبل کی منصوبہ بندی کے سوال پر فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ اس بارے میں سنجیدگی اہمیت کی حامل ہے اور میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں، وطن واپسی پر کچھ وقت گھر والوں کے ساتھ مصروفیت کے بعد دوبارہ کرکٹ پر توجہ مرکوز کروں گا۔

مزید خبریں :