کاروبار
24 مئی ، 2017

ایم کیو ایم پاکستان نے شیڈو وفاقی بجٹ پیش کردیا

ایم کیو ایم پاکستان نے شیڈو وفاقی بجٹ پیش کردیا

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے شیڈو وفاقی بجٹ پیش کردیا،ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا اس موقع پر کہنا ہے کہ حکومت کے اپنے کوئلے اور فرنیس آئل سے چلنے والے بجلی گھر بند ہوجاتے ہیں جبکہ نجی شعبے کے بجلی گھروں سے مہنگی بجلی خریدی جارہی ہے، اس کا ذمے دار کون ہے ؟

اسلام آباد میں شیڈو وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ نیپرا اب حکومت کے ماتحت ہے، نیپرا کیا کررہا ہے؟

ایم کیو ایم نے مالی سال 18-2017ء کے لیے 5 ہزار 67 ارب روپے حجم کا شیڈو بجٹ پیش کر دیا، جس میں کم از کم اجرت 20ہزار روپے تجویز کی گئی ہے۔

ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے شیڈو بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے شیڈو بجٹ میں ترقیاتی بجٹ ساڑھے 14سو ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے بتایا کہ تعلیم کے لیے جی ڈی پی کا 3 فیصد، صحت کے لیے 2 فیصد اور دفاع کے لیے بجٹ کا 19 فیصد مختص کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیلز ٹیکس کی شرح کو 9 فیصد مقرر کیا گیا ہے، ایکسپورٹ ہدف 30 ارب ڈالرمقرر کیا گیا ہے، ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھا کر زراعت کے شعبے سے بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے یہ بھی بتایا کہ بجٹ خسارہ 1200 ارب تجویز کیا گیا ہے، پیٹرولیم لیوی ختم کرنے ، تیل، بجلی اور گیس پر سے سیلز ٹیکس ختم کرنے اور عوام کو 600 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دینے کی تجاویز دی گئی ہیں۔

مزید خبریں :