پاکستان
26 مئی ، 2017

بجٹ تقریر سے قبل خورشید شاہ کا اسمبلی میں خطاب

بجٹ تقریر سے قبل خورشید شاہ کا اسمبلی میں خطاب

قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے بجٹ اجلاس میں وزیر اعظم میاں نواز شریف، وفاقی کابینہ کے اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ دوہزار سترہ، اٹھارہ پیش کرنا چاہ رہے تھے کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بولنے کی کوشش کی جنہیں اسپیکر اسمبلی ایاز صادق نے روک دیا، اس دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابا کیا گیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسپیکر سے کہا کہ میرا خیال ہے خورشید شاہ نے کچھ دیر بولنے کو کہا ہےاجازت دیدی جائے ۔

جس پر اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ڈار صاحب یہ مناسب نہیں !شاہ صاحب پارلیمانی پریکٹس جانتے ہیں ،بجٹ تقریر سے قبل اپوزیشن کی جانب سے تقریر کرنے کی اس سے قبل مثال نہیں ملتی۔

بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے صرف قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو تقریر کرنے کی اجازت دی۔

خورشید شاہ کا قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ تالی بجا کر بجٹ ڈسٹرب کرنا نہیں چاہتے، آج جو واقعہ ہوا اس پر اپوزیشن کی طرف سے بات کرناچاہتاہوں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسان اسلام آباد میں احتجاج کےلیے آئے تھے ،مجھے جانا پڑا،قیامت نہیں آرہی تھی کسان ریڈ زون کے باہر تھے ،ہمارا احتجاج کا کوئی پروگرام نہیں تھا ، کسانوں کا احتجاج پُرامن تھا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ کسان ریڈ زون میں نہیں تھے انہیں مارا گیا، کسانوں کے مطالبات پورے ملک کے لیے تھے،کسان آکر مانگ کیا رہے ہیں دولت مانگ رہے ہیں ؟ حقوق مانگ رہے ہیں،ملک کی باسکٹ بھرنےوالے کسانوں پر شیلنگ کر رہے ہیں ،کسان کیا مانگ رہے ہیں؟ دولت مانگ رہے ہیں ؟ حقوق مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں کسانوں کو جو مدد مل رہی ہے کسان وہ مانگ رہے ہیں ،ہم کسانوں کے ساتھ پیش آئے واقعے پر واک آؤٹ کریں گے ،کسان جی ایس ٹی کا خاتمہ مانگ رہے ہیں، یہ رواج پڑ گیا ہے جو آئے اسے مارو،کسانوں پر شیلنگ، ربڑ کی گولیاں چلائی گئیں،ہمارے زمانے میں بھی مزدور کسان آتے تھے ہم ان کی بات سنتے تھے۔

مزید خبریں :