صحت و سائنس
27 مئی ، 2017

روزے سے ذہنی تناؤ میں کمی ہوتی ہے

روزے سے ذہنی تناؤ میں کمی ہوتی ہے

سرسید کالج کے پروفیسرآف میڈیسن اور معروف ماہر امراض ذیابطیس پروفیسر زمان شیخ نے کہا ہے کہ شوگر کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں۔

ایسے مریضوں کواپنے معالجین سے مشورہ کرکے اپنی ادویات کے اوقات کار میں تبدیلی لازمی ہوگی،تاہم شوگر کی حاملہ خواتین، شوگر کے مریض جو ڈائیلسس پر ہوں اور شوگر کہ مرض میں مبتلا عمرہ رسیدہ اور محنت کش (مزدور) افراد ہائی رسک گروپ میں شامل ہیں۔

انہیں روزے رکھنے کیلئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوگی اور ان چاروں گروپس کے افراد روزے رکھنے کیلئے اپنے اپنے معالجین سے مشورہ بھی کرنا ہوگا۔

نارمل شوگر کے مریض روزے رکھ سکتے ہیں افطار اور سحری کے درمیان کم ازکم پانی کے 10گلاس پینا چاہئے۔ افطار و سحری میں دہی کا استعمال انتہائی مفید ہوگا، سحری میں ایک پھل کھا سکتے ہیں، شوگر کے مریض تلی ہوئی اشیاء کھجلا پھینی سے بھی پرہیزکریں۔

ان کا کہنا تھا کہ روزے رکھنے سے ذہنی وقلبی سکون ملتا ہے، جبکہ ذہنی تناؤ میں بھی نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ روزہ صحت کیلیے بہترین ہے، رمضان میں تراویح پڑھنے والوں کوکسی اور ورزش کی ضرورت نہیں ہوتی۔

دن میں روزے کے دوران 2بار خون میں شوگرکی مقدارکو بھی چیک کرسکتے ہیں۔ خون میں شوگر کی سطح معلوم کرنے کیلئے 24گھنٹے میں 3بار شوگر چیک کی جاسکتی ہے۔

مزید خبریں :