پاکستان
14 جون ، 2017

جے آئی ٹی کی رپورٹ تضادات کا مجموعہ ہے، حسین نواز

جے آئی ٹی کی رپورٹ تضادات کا مجموعہ ہے، حسین نواز

حسین نواز نے مشترکا تحقیقاتی ٹیم کے الزامات پر سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ تضادات کا مجموعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس انداز سے بیان ریکارڈ ہوئے جے آئی ٹی کی بدنیتی صاف ظاہر ہوتی ہے، پیشہ وارانہ اخلاقیات کو بھی مد نظر نہیں رکھا، تصویر لیک میں ایک یا ایک سے زیادہ ارکان ملوث ہیں ، تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے ۔

جے آئی ٹی کے الزامات پر حسین نواز نے اپنے وکیل کے ذریعے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ تضادات کا مجموعہ ہے ، مجھ پر لگائے گئے الزامات بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہیں، میں نے سخت زبان استعمال نہیں کی ، جے آئی ٹی ارکان نے سخت زبان استعمال کی۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ جے آئی ٹی نے بیان ریکارڈ کرتے وقت پیشہ وارانہ اخلاقیات کو مد نظر نہیں رکھا،جس انداز سے بیان ریکارڈ ہوئے جے آئی ٹی کی بدنیتی صاف ظاہر ہوتی ہے ، ایک طرف تصویرلیک ہونے کا اعتراف کیا گیا، دوسری طرف کہا گیا جے آئی ٹی کو بدنام کیا جارہاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تصویر لیک کے حوالے سے جے آئی ٹی کی تحقیقات بھی غیرقانونی ہیں ، تصویر لیک کرنے والے افسر کا نام اور عہدہ بھی نہیں بتایا گیا،جے آئی ٹی کو قانون سے ہٹ کر ایس او پی بنانے کا اختیارنہیں۔

حسین نواز نے موقف ہے اپنایا کہ تصویر لیک کے معاملے میں جے آئی ٹی کا ایک یا ایک سے زیادہ ارکان ملوث ہیں، تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے ۔

مزید خبریں :