دلچسپ و عجیب
16 جون ، 2017

نوجوانوں کے بجائے بوڑھوں کو ملازمت دینے والی انوکھی کمپنی

نوجوانوں کے بجائے بوڑھوں کو ملازمت دینے والی انوکھی کمپنی

جنوبی کوریا میں ایک ایسی کمپنی بھی ہے جو نوجوانوں کے بجائے 55 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ملازمت پر رکھتی ہے۔

ایور ینگ نامی ٹیکنالوجی کمپنی سیول میں واقع ہے جس کی بنیاد 2013 میں رکھی گئی اور پہلے دن سے ہی کمپنی کا قانون ہے کہ یہاں ملازمت کے خواہشمند افراد کی عمر 55 سال یا اس سے زائد ہونی چاہیئے تاہم کمپنی نوجوانوں کو ملازمت نہیں دیتی۔

ایور ینگ نامی کمپنی میں 420 افراد ملازمت کرتے ہیں جن کی عمریں 55 سے 83 سال کے درمیان ہے اور تمام لوگ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ سے بخوبی واقف ہیں۔

جنوبی کوریا میں سرکاری و نجی طور پر ملازمت کی عمر کی حد 60 سال ہے لیکن ایور ینگ نامی کمپنی کے مالک چنگ آن سنگ کا کہنا ہے کہ اس قانون کو تبدیل ہونا چاہیے کیوں کہ سینئرز قابل قدر ہوتے ہیں اس لئے ہماری کمپنی نوجوانوں کے مقابلے میں بڑی عمر کے افراد سے اچھا کام لے رہی ہے۔

چنگ آن سنگ نے 2013 میں کمپنی کی بنیاد رکھنے کے بعد ہی قانون بنایا تھا کہ کمپنی میں کسی نوجوان کو بھرتی نہیں کیا جائے گا اور کمپنی کا بنیاد مقصد صرف 55 سال سے زائد عمر کے افراد کو ملازمت دینا ہے جب کہ گزشتہ 4 سال سے وہ اپنے بنائے گئے اس قانون کی پاسداری کر رہے ہیں۔

اکثر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ بزرگ افراد ٹیکنالوجی کو سمجھنے کی کم صلاحیت رکھتے ہیں تاہم چنگ آن سنگ کا دعویٰ ہے کہ ان کی کمپنی میں ملازمت کرنے والے بزرگ سیکھنے اور کام کرنے کے اعتبار سے نوجوانوں کے مقابلے میں زیادہ پرجوش اور نئی چیزیں سیکھنے کے بھی شوقین ہیں۔

ایور ینگ کمپنی کا کام گوگل کی طرز پر جنوبی کوریا میں چلنے والی ویب سائٹ کے مواد کی نگرانی کرنا ہے جس کا بنیادی مقصد انتہائی حساس معلومات کو سینسر کرنا اور مختلف بلاگز کے مواد بھی چھان بین کرنا بھی ہے۔

مزید خبریں :