کھیل
21 جون ، 2017

آئی سی سی کا ایک بار پھر چیمپئنز ٹرافی کو ختم کرنے پر غور

آئی سی سی کا ایک بار پھر چیمپئنز ٹرافی کو ختم کرنے پر غور

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ایک بار پھر چیمپئنز ٹرافی کو ختم کرنے پر غور کررہی ہے۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی اور پچاس اوورز کا ورلڈ کپ ایک ہی طرح کے ایونٹس ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹورنامنٹس مختلف طرز کے ہوں، جبکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں عوام اور اسپانسرز کی دلچسپی بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہ ممکن ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہر چار کے بجائے دو سال کے بعد کرایا جائے، جس کے لیے چیمپئنز ٹرافی کی قربانی دی جاسکتی ہے۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے بعض ماہرین کا خیال ہے کہ 8 ٹیموں پر مشتمل چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ آئی سی سی کے 50 اوور کے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ سے بہت زیادہ مماثلت رکھتا ہے کیونکہ آئی سی سی نے ورلڈ کپ کو 10 ٹیموں کی شرکت تک محدود کردیا ہے اور 2019 میں انگلینڈ میں ہونے والے میگا ایونٹ میں 10 ٹاپ ٹیمیں ہی حصہ لیں گی۔

لندن میں منعقد ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ کانفرنس سے قبل بذریعہ ٹیلی فون صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کو جاری رکھنے کی اب کوئی وجہ نظر نہیں آتی، مستقبل میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد 20 تک بڑھ سکتی ہے۔

آئی سی سی کی کوشش ہے کہ وہ اپنے ہر عالمی مقابلے کو ایک دوسرے سے جدا بنائے تاکہ ہر ایونٹ اپنی الگ پہچان قائم کرسکے اور جب بھی اس کا انعقاد ہو تو شائقین کی اس میں بھرپور دلچسپی ہو۔

رچرڈسن نے کہا کہ فی الحال شیڈول کے حساب سے2021میں چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد بھارت میں ہی ہونا طے ہے تاہم اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ چار سال کے دوران دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کرائے جائیں۔

ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ مستقبل میں 16 یا 20 ٹیموں پر مشتمل ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کرانے پر غور کیا جا رہا ہے، 50 اوور ورلڈ کپ کو 10 ٹیموں تک محدود رکھنے کا مقصد ٹیموں کے درمیان سخت مقابلے کو یقینی بنانا اور ایونٹ کے مجموعی معیار کو بلند کرنا ہے لہٰذایہ ضروری نہیں کہ 50 اوور کے دو ٹورنامنٹس کے ساتھ ہی چلا جائے۔

انگلینڈ میں رواں ہفتے ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں آئرلینڈ اور افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس دینے یا نہ دینے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا جس کا اعلان جمعرات تک متوقع ہے۔

مزید خبریں :