صحت و سائنس
23 جون ، 2017

زیتون اور ناریل سمیت کئی اقسام کے تیل صحت کیلیے مفید

زیتون اور ناریل سمیت کئی اقسام کے تیل صحت کیلیے مفید

غذائی ماہرین نے زیتون، اخروٹ، السی کے بیج اور ناشپاتی کے تیل کو صحت کے لیے مفید قرار دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق السی کے بیج کا تیل اومیگا 3 سے بھر پور ہوتا ہے جو مچھلی میں پایا جاتا ہے اور سورج مکھی کا تیل وٹامن ای کے لحاظ سے اچھا ہے کیونکہ اس سے ہماری جلد بہتر ہوتی ہے۔

ہیلتھ اسپین کے سربراہ اور غذائی ماہر روب ہوبسن کا کہنا ہے کہ مختلف اقسام کے تیل نہ صرف صحت کے لیے مفید ہیں بلکہ کئی اقسام کی بیماریوں جیسے کہ جوڑوں کے درد اور دل کے امراض سے بھی بچاتے ہیں۔

جب کہ زیتون کا تیل صحت کے لیے بہت موثر ہےکیونکہ اس سے یادداشت اچھی ہوتی ہے اور یہ دماغ میں پلاک بننے نہیں دیتا جو ڈیمنشیا کے خطرات کو ختم کرتا ہے۔

زیتون کے تیل میں اولیوسینتھل موجود ہوتاہے جو جسم کو سوزش، جلد کی بیماریوں اور جوڑوں کے درد سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اومیگا 9 بھی پایا جاتا ہے جو دل کو محفوظ رکھتا ہے اور خون جمنے سے روکتا ہے۔

ناریل تیل کے بھی کئی فائدے ہیں اس میں لارک ایسڈ کی موجودگی سے ہم بیکٹیریل اور وائرل انفکشن سے بھی بچتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق السی کے بیج کے تیل میں اومیگا 3 پایا جاتا ہے جس سے جسم کو ضروری فیٹی ایسڈ بھرپور مقدار میں ملتا ہے۔ اس تیل سے مچھلی میں موجود اومیگا 3 کی مقدار تو نہیں ہوتی لیکن یہ دل کے لیے کافی مفید ہے۔

السی کے بیج کے تیل میں لگنین موجود ہوتا ہے جو خواتین کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

سورج مکھی کے تیل میں وٹامن ای موجود ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تیل کا ایک چمچ کا اس کی 50 فیصد کی ضرورت پوری کرتا ہے۔ وٹامن ای سیلوں کی تہہ کی حفاظت کرتا ہے اور یہ جلد، دل اور ہمارے دماغ کے لیے بہت اچھا ہے۔

جب کہ اسے کھانا پکانے، فرائینگ اور بیکنگ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اخروٹ کا تیل بھی السی کے بیج کے تیل کی طرح اومیگا 3 سے بھر پور ہوتا ہے۔ یہ تیل سلاد میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ بڑھایا جاسکے۔

مونگ پھلی کے تیل سے کولیسٹرول کی اچھی قسم ایچ ڈی ایل میں اضافہ جب کہ بری قسم ایل ڈی ایل میں کمی ہوتی ہے۔ اس کا استعمال تب کیا جاتا ہے جب کوئی چیز زیادہ درجہ حرارت پر پکائی جاتی ہے۔

جرنل آف نیوٹریشن میں شائع رپورٹ کے مطابق ناشپاتی کے تیل سے صحت اچھی ہوتی ہے کیونکہ اس میں کیروٹینائیڈ اور لوٹن موجود ہے۔

ماہرین کے مطابق تقریباً 70 فیصد ناشپاتی کے تیل میں اولیک ایسڈ ہے جو دل کے لیے فائدے مند ہے۔ اس تیل میں باقی تیلوں کے مقابلے میں کم اومیگا 6 ہوتا ہے جب کہ  اومیگا 6 کا زیادہ استعمال بھی جسم میں سوزش کی وجہ بنتا ہے۔

تل کے تیل میں اومیگا 9، 6 اور 3 موجود ہوتا ہے جو جوڑوں، دماغ اور دل کے لیے مفید ہے۔

تل کے تیل میں زیتون کے تیل سے زیادہ اومیگا 3 ہے اور اس میں وٹامن ای بھی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کو سلاد میں استعمال کیا جاتا ہے اور جو لوگ مچھلی نہیں کھاتے یہ ان کے لیے بھی فائدے مند ہے۔

ماہرین کے مطابق تیل کی یہ تمام اقسام صرف ذائقے دار ہی نہیں بلکہ صحت کے لیے بھی اچھی ہیں۔

مزید خبریں :