پاکستان
24 جون ، 2017

ٹریفک اہلکار کو کچلنے کا واقعہ: رکن بلوچستان اسمبلی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ

پولیس اہلکار کو مبینہ طور پر گاڑی تلے کچلنے والے بلوچستان اسمبلی کے رکن عبدالمجید اچکزئی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا۔

20 جون کو کوئٹہ کے جی پی او چوک پر تعینات پولیس کے سب انسپکٹر حاجی عطااللہ کو خالی سڑک پر تیز رفتاری گاڑی نے کچل دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

حاجی عطا اللہ کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

ابتدا میں معاملے کو مبینہ طور پر دبانے کی کوشش کی گئی لیکن میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سول لائن تھانے میں درج کیا۔

تفتیش سے پتا چلا کہ جس گاڑی سے حادثہ ہوا وہ ایم پی اے عبدالمجید اچکزئی کی تھی جس کے بعد پولیس نے انہیں مقدمے میں گرفتار کرلیا۔

عبدالمجید اچکزئی کا تعلق پختونخوا ملی عوامی پارٹی سے ہے اور وہ قلعہ عبداللہ کے حلقہ پی بی 113 سے منتخب ہیں۔

پولیس کی جانب سے ہفتے کے روز عبدالمجید اچکزئی کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے بکتر بند گاڑی میں لایا گیا تاہم ان کو ہتھکڑی نہیں لگائی گئی تھی۔

بکتربند گاڑی سے اترتے وقت میڈیا کے کیس سے متعلق سوال کرنے پر رکن اسمبلی برہم ہوگئے۔

عبدالمجید اچکزئی نے صحافیوں کو کہا کہ آپ لوگوں کو پولیس  والوں نے پہلے سے دعوت دی تھی، بے شرم کہیں کے۔

بعد ازاں رکن اسمبلی کو دو مرتبہ جوڈیشل مجسٹریٹ تھری کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے عبدالمجید اچکزئی کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

مزید خبریں :