پاکستان
10 جولائی ، 2017

توہین عدالت کیس: نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد

توہین عدالت کیس: نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد

سلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما سینیٹر نہال ہاشمی پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کر دی۔

سماعت کے دوران نہال ہاشمی کے وکیل نے متنازع تقریر کا حصہ عدالت میں پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ عدالت میں جمع کرائے گئے دلائل پر جواب دینا چاہتا ہوں جس پر عدالت نے کہا کہ جب ہم جواب سے ہی مطمئن نہیں تو دلائل کی ضرورت بھی نہیں۔

نہال ہاشمی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے سامنے وضاحت کرنا میری ذمہ داری ہے کہ چیف جسٹس نے تقریر کا نوٹس لیا تھا ازخود نوٹس نہیں لیا۔

سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حساب لینے والوں تمہارا یوم حساب بنا دیں گے، یہ اشارہ کس کی طرف تھا جس پر وکیل نہال ہاشمی نے کہا کہ تقریر کا ایک حصہ ہے مگر اسے غلط انداز میں پیش کیا گیا جب کہ عمران خان روز کہتے تھے کہ ہم تلاشی لے رہے ہیں۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ آج حاضر سروس ہو کل ریٹائرڈ ہوجاؤ گے، یہ اشارہ کس کی جانب تھا جس پر وکیل نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ جج تو کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتے، جج ہمیشہ جج ہی رہتا ہے۔

جسٹس اعجاز افضل نے نہال ہاشمی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کر رہے ہیں، ہمیں کارروائی آگے بڑھانے دیں، آپ کو بھی سنیں گے اور صفائی دینے کا موقع دیا جائے گا تاہم ہم آپ کو جیل نہیں بھیج رہے۔

وکیل نہال ہاشمی نے موقف اختیار کیا کہ جب توہین ہی نہیں بنتی تو فرد جرم بھی نہیں بنتی، نہال ہاشمی عدالت میں موجود ہیں، شیطان کو بھی پہلے وارننگ دی گئی تھی۔

تین رکنی بینچ نے نہال ہاشمی کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد انہیں توہین عدالت کے آرڈیننس 2003 کے سیکشن 5 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا جب کہ نہال ہاشمی نے چارج شیٹ پر بھی دستخط کردیئے۔

نہال ہاشمی کی 28 مئی کو کراچی میں کی گئی ایک تقریر کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں انھوں نے پاناما کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا تھا۔

مذکورہ ویڈیو میں نہال ہاشمی کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ حساب لینے والے آج حاضر سروس ہیں، کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنا دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ 'اور سن لو جو حساب ہم سے لے رہے ہو، وہ تو نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، حساب لینے والوں! ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے۔'

ویڈیو سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ نواز کی جانب سے اسے نہال ہاشمی کی ذاتی رائے قرار دیا گیا تھا اور وزیر اعظم نواز شریف نے نہال ہاشمی سے سینیٹرشپ سے مستعفی ہونے کو کہا تھا اور ان کی پارٹی رکنیت بھی معطل کر دی تھی۔

سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

مزید خبریں :