دنیا
17 جولائی ، 2017

داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی زندہ ہے، کرد سیکیورٹی حکام کا دعویٰ

داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی زندہ ہے، کرد سیکیورٹی حکام کا دعویٰ

کرد سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ جنگجو تنظیم داعش کا سربراہ ابو بکر البغدادی یقینی طور پر زندہ ہے۔

داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی اطلاع کئی بار سامنے آچکی ہے جب کہ گزشتہ دنوں شام کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا تھا کہ داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی فضائی حملے میں مارا جاچکا ہے۔

عراقی سیکیورٹی فورسز شہر موصل میں رائج داعش کے تین سالہ قانون کو ختم کرچکی ہیں جس کے بعد داعش کو الرقہ شہر میں بھی شدید ہزیمت کا سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی کے اعلیٰ کرد افسر نے اپنے دعوے میں کہا ہےکہ داعش کا سربراہ ابر بکر البغدادی 99 فیصد زندہ ہے اور جنوبی شام کے شہر الرقہ میں موجود ہے۔

اعلیٰ سیکیورٹی افسر کے مطابق ان کے پاس ابوبکر البغدادی کے زندہ ہونے کی انتہائی مستند اطلاعات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عراق میں القاعدہ کے دنوں میں واپس جائیں اور مت بھولیں کہ اس کی جڑیں وہاں پر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بغدادی سیکیورٹی حکام سے چھپ رہا تھا اور وہ جانتا ہےکہ وہ کیا کررہا ہے۔

اعلیٰ سیکیورٹی افسر کا کہنا تھا کہ داعش اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو دیکھ کر حکمت عملی تبدیل کررہی ہے جب کہ اور اس گروپ کو ختم کرنے میں تین سے چار سال لگ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شکست کے بعد داعش اپنی تخریب کاریوں کو القاعدہ کی طرح بڑھائے گی۔

واضح رہے کہ ابوبکر البغدادی کو دنیا کا سب سے مطلوب دہشت گرد قرار دیا گیا ہے جس کے سر کی قیمت 25 ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔

مزید خبریں :