پاکستان
19 جولائی ، 2017

2014 سے شروع ہونیوالا گیم کسی نہ کسی شکل میں جاری ہے، وزیراعظم

2014 سے شروع ہونیوالا گیم کسی نہ کسی شکل میں جاری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ 2014 سے شروع ہونے والا گیم کسی نہ کسی شکل میں جاری ہے تاہم ڈگڈگی بجانے والے بجاتے رہیں گے اور ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مخالفین جتنی مرضی چاہیں الزام تراشی کرلیں لیکن انہیں عوام آئندہ بھی ووٹ نہیں دیں گے، 2014 سے شروع ہونے والا کھیل آج بھی کسی نہ کسی شکل میں جاری ہے تاہم مخالفین ڈگڈی بجاتے رہیں گے اور ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں یہ جو تماشائیوں کا مینا بازار لگا ہوا ہے یہ پاکستان کو کس طرف لےکر جائے گا، ہم نے 4 سال گزارے لیکن کرپشن کا ایک دھبہ نہیں لگا لیکن ہم سے اب 44 سال کا حساب مانگا جارہا ہے اور یہ کس چیز کا احتساب ہورہا ہے کچھ تو پتا چلے۔

انہوں نے کہا کہ مخالفین کی کارستانیوں کی وجہ سے کراچی اسٹاک ایکسچینج 10ہزار پوائنٹس نیچے گرا، ایسی کارستانیاں کرنے والوں کا گریبان کون پکڑےگا۔ 

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ 2013 میں ہمارے پاس بجلی کے منصوبے لگانے کے لئے ایک پیسہ نہیں تھا اور قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ پاکستان ناکام ریاست ہے، کرپشن کی عجب کہانیاں روز ٹی وی اور اخبارات میں آتی تھیں لیکن ہم نے چار سال گزارے اور کرپشن کا ایک دھبہ نہیں لگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ منفی سیاست کے باوجود بھی ہم پاکستان کو آگے بڑھانے میں کامیاب ہوئے، دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر 6 ماہ تاخیر سے پاکستان آئے، اگر یہ 6 ماہ ضائع نہ ہوتے تو سی پیک کا کام اس سے کافی آگے ہوتا جتنا آج ہے۔

وزیراعظم نے صنعتکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2017 کا پاکستان 2013 سے بہتر ہے یا نہیں اور کیا اس پر ہمیں شاباش ملنی چاہیے، پچھلی حکومت میں ملک اندھیروں میں ڈوب گیا تھا اور اب اندھیرے دور ہورہے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ بجلی کے کارخانوں کا افتتاح ہورہا ہے اور کچھ کارخانوں نے پیداواری عمل بھی شروع کردیا، اب بجلی وافر مقدار کے ساتھ ساتھ سستی بھی ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بجلی کے منصوبوں میں قوم کے 168 ارب روپے بچائے اور انشاءاللہ 2018 میں ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ 

مزید خبریں :