پاکستان
20 جولائی ، 2017

بھارتی ایل او سی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کے مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش، دفتر خارجہ

بھارتی ایل او سی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کے مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش، دفتر خارجہ

 اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے گزشتہ روز بھارت کی جانب سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو نوجوان شہید ہوئے جبکہ دیگر دو شہری بھی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باعث مقبوضہ کشمیر میں 138 کشمیری زخمی ہوئے جبکہ 54 نوجوانوں کو بھارتی افواج نے گرفتار بھی کرلیا۔

نفیس ذکریا نے کہا کہ بھارت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں جبکہ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی کام نہیں کرنے دے رہا۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس جنگ بندی کی 580 بار خلاف ورزیاں ہوئیں جس میں درجنوں شہری  شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہےاوریہی پاکستان کے فائدے میں ہے، تین ہزار سے زائد اسکالرشپ افغانستان طلبا کو دی گئی ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی افغانستان سے متعلق پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی، پالیسی سامنے آنے پر ہی اُس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج نے ایل او سی جنگ بندی معاہدے کی ایک مرتبہ پھر خلاف ورزی کی تھی جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیتے ہوئے پانچ بھارتی فوجی ہلاک کردیے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)  کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر نیزہ پیر سیکٹر، سبزکوٹ سیکٹر اور کیانی سیکٹر میں پاک فوج کی چیک پوسٹوں اور شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فوجی جوان سمیت 3 شہری شہید ہوئے جب کہ بھارتی فائرنگ سے 2 فوجی جوانوں سمیت 7 افراد شدید زخمی ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھارتی اشتعال انگیزی پر بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے اور کئی چوکیاں تباہ بھی ہوئیں جب کہ پاک فوج کی موثر کارروائی نے دشمن کی توپیں خاموش کرادیں۔  

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا ہمیشہ جارحانہ اور موثر جواب دیاجائے گا۔

 

مزید خبریں :