پاکستان
23 جولائی ، 2017

ٹرین ڈرائیوروں نے مطالبات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کردی

ٹرین ڈرائیوروں نے مطالبات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کردی

ٹرین ڈرائیوروں نے تنخواہوں، مراعات میں اضافے اور گرفتار ساتھیوں کی رہائی کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کردی۔

ٹرین ڈرائیورز ایسوسی ایشن نے ریلوے حکام کی جانب سے مطالبات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کردی ہے۔

ایسوسی ایشن کے عہدیدار عرفان اقبال کا کہنا تھا کہ تنخواہوں، مراعات میں اضافے اور گرفتار ساتھیوں کی رہائی کے لیے کل مذاکرات ہوں جب کہ ریلوے حکام اور ڈرائیورز ایسوسی ایشن میں مذاکرات ہیڈ کوارٹرز لاہور میں ہوں گے۔

ڈرائیورز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کے اعلان کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت جلد معمول پر آنے کا امکان ہے۔ 

اس سے قبل ریلوے ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی کی جانب سے مطالبات تسلیم نہ کئے جانے کے خلاف ہڑتال کی گئی جس کے باعث کراچی کینٹ اسٹیشن سے چلنے والی ٹرینیں مقررہ وقت پر روانہ نہ ہوسکیں جس کے باعث مسافروں کو گھنٹوں اسٹیشن پر انتظار کرنا پڑا۔

دوسری جانب ریل کا پہیہ روکنے والے 13 ڈرائیوروں کو حراست میں لیا گیا جن میں سے کئی کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ریلوے ذرائع کے مطابق سکھر میں ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو مذاکرات کے لئے ڈی ایس آفس بلایا گیا جہاں تین افراد کو گرفتار کرلیا جن میں ایسوسی ایشن کے صدر محمد فاروق، چیئرمین محمد اقبال اور جنرل سیکرٹری لو کورننگ اسٹاف علی حیدر چاچڑ شامل ہیں جنہیں روہڑی تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔

کراچی سے سابقہ ڈرائیوروں کی مدد سے ریلوے آپریشن فعال رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ پولیس کی جانب سے پکڑ دھکڑ کے بعد گرفتاریوں کے ڈر سے ہڑتالی ڈرائیور کینٹ اسٹیشن سے غائب ہوگئے۔

ریلوے انتظامیہ کے مطابق پشاور سے جعفر ایکسپریس اور عوامی ایکسپریس مقررہ وقت پر کوئٹہ اور کراچی کے لئے روانہ ہوئیں جب کہ خوشحال ایکسپریس شام 5 بجے مقررہ وقت پر کراچی کے لئے روانہ ہوگی۔

ریلوے انکوائری کے مطابق کوئٹہ سے اندرون ملک کے لیے ٹرینوں کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہی اور کوئٹہ سے راولپنڈی کے لئے جعفر ایکسپریس صبح 9 بجے مقررہ وقت پر روانہ ہوئی۔

ادھر کراچی کینٹ اسٹیشن سے شالیمار ایکسپریس کو صبح 6 بجے اور ہزارہ ایکسپریس کو 6 بجکر 15 منٹ پر روانہ ہونا تھا تاہم ہڑتال کے باعث دونوں ٹرینیں مقررہ وقت پر روانہ نہ ہوسکیں۔ 

سکھر میں لو کورننگ اسٹاف اینڈ ریلوے ڈرائیورز ویلفیر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری علی حیدر چاچڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ریلوے کو ہمارے مطالبات سے متعلق غلط بریفنگ دی گئی، ہمارے 7 نہیں 3 مطالبات ہیں جس میں سرفہرست برطرف ملازمین کی بحالی اور پے اسکیل بڑھانے سے متعلق ہے، مطالبات ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے جس سے  پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

علی حیدر چاچڑ نے کہا کہ اگر مطالبات نہ مانے تو 2 روز بعد ریلوے کا پہیہ پھر جام کیا جائے گا، نان ٹیکنیکل افراد سے ٹرین چلوا کر انسانی جانوں سے کھیلا جارہا ہے، اگر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق وزیر بنیں تو ہم ان کے بچے بن کے دکھائیں گے۔

مزید خبریں :