پاکستان
23 جولائی ، 2017

مسلم لیگ نون تاثر دینا چاہ رہی ہے کہ ان کا اور میرا کیس ایک ہی ہے، عمران خان

مسلم لیگ نون تاثر دینا چاہ رہی ہے کہ ان کا اور میرا کیس ایک ہی ہے، عمران خان

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون یہ تاثر دینا چاہ رہی ہے کہ ان کا اور میرا کیس ایک ہی ہے لیکن عوام کو دھوکا دیا جارہا ہے۔

بنی گالا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 20 سال تک بیرون ملک پیسہ کمایا اور سب پیسہ پاکستان میں ہی ہے، نواز شریف نے تو اپنے فلیٹس سے متعلق کچھ نہیں بتایا، وہ یہ بھی نہیں دکھا سکے کہ پیسا باہر کیسے گیا، میں تو اپنے متعلق سب کچھ بتا چکا ہوں، میرا ایک پیسہ بھی پاکستان سے باہر نہیں اور تمام پیسہ پاکستان میں اور میرے ہی نام پر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی ٹیکس چوری یا منی لانڈرنگ نہیں کی اور اپنے پیسے کی وضاحت کرنا اس لئے ضروری ہے تاکہ عوام کو معلوم ہوسکے کیوں کہ لوگ اعتماد کرتے ہوئے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے لئے انہیں چندہ دیتے ہیں تاہم میرا اور حکومت کا کیس بالکل مختلف ہے۔  

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایسا تاثر دیا گیا جیسے میرے پاس منی ٹریل نہیں، میں نے1983، 1984 میں لندن میں 60 لاکھ روپے کا فلیٹ خریدا اور لندن فلیٹ کی مورگیج سے متعلق دستاویزات پیش کردیے جب کہ برطانوی ان لینڈ ریونیو سے فلیٹ کی خرید و فروخت کی معلومات لی جاسکتی ہیں۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ 1977 سے 1979 تک کیری پیکر سیریز کھیلی اور اس سال کی کل آمدنی 3 لاکھ پاؤنڈ تھی جب کہ میں نے اپنے بینیفٹ سیزن کا کانٹریکٹ بھی پیش کیا۔

عمران خان نے کہا کہ مشتاق احمد نے میرے 18 سال بعد سسیکس کے لئے کاؤنٹی کرکٹ کھیلی، اگر مشتاق احمد کو 70 ہزار پاونڈ سالانہ ملتا تھا تو مجھے کتنا ملتا ہوگا، یہ ریکارڈ نہیں ملا کہ مجھے کتنے پیسے ملتے تھے، اس لیے مشتاق احمد  کا کانٹریکٹ ساتھ لگایا۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جمائماکی جانب سےدی گئی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے اورجمائما نے منی ٹریل کے لیے اپنے بینک اکاؤنٹس فراہم کیے۔

عمران خان نے کہا کہ حکمران ابھی تک لندن فلیٹس کا منی ٹریل ثابت نہیں کر سکے جب کہ سپریم کورٹ میں مزید چیزیں بھی سامنے آگئیں، شریف خاندان نے نہیں بتایا کہ ان کے پاس پیسا کہاں سے آیا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف اپنے قائد کی چوری بچانا چاہتے ہیں اور انہیں ڈر ہے کہ ان کی باری بھی آنے والی ہے، نواز شریف کی حمایت میں نکلنے والے تمام افراد خود بھی مجرم ہیں۔

مزید خبریں :