پاکستان
24 جولائی ، 2017

سانحہ احمد پور شرقیہ سلگتی سگریٹ پھینکنے سے پیش آیا، اوگرا

سانحہ احمد پور شرقیہ سلگتی سگریٹ پھینکنے سے پیش آیا، اوگرا

اسلام آباد: چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا ہے کہ سانحہ احمد پور شرقیہ سلگتی سگریٹ پھینکنے سے پیش آیا ہے جب کہ ٹینکر کا ایکسپلوزو لائسنس بھی جعلی تھا۔

میر اسرار اللہ زہری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں اوگرا کی جانب سے سانحہ احمد پور شرقیہ پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔

چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل نے بتایا کہ سانحہ کی ذمہ دار کمپنی کو 1کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کل 11ہزار704آئل ٹینکر معیار کے مطابق ہیں۔

چیئرپرسن اوگرا نے بتایا کہ ہماری ٹیمیں آئل ٹینکرز کی فٹنس چیک کریں گی، انہوں نے اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا کہ ہماری اس کارروائی پر متعلقہ ٹینکرز والے شور کریں گے۔

سینیٹ کارروائی میں چیئرپرسن اوگرا کی بریفنگ کے دوران فتح محمد حسنی کا کہنا تھا کہ 200 آدمی جل کر راکھ ہوگئے اور متعلقہ کمپنی صرف ایک کروڑ دے کر بچ گئی۔

اس موقع پر سینیٹر روبینہ عرفان نے کہا کہ صرف جرمانہ کافی نہیں، جس کمپنی کا ٹینکر تھا اُسے بند کرنا چاہیے۔

25 جون کو بہاولپور نیشنل ہائی پر احمد پور شرقیہ کے مقام پر آئل ٹینکر الٹ گیا تھا جس کےبعد مقامی آبادی سڑک سے تیل اکٹھا کررہی تھی کہ اس دوران خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں موقع پر موجود 200 سے زائد افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

 

 

مزید خبریں :