شہر شہر
25 جولائی ، 2017

کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا مقدمہ درج، تحقیقات میں اہم پیشرفت

کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا مقدمہ درج، تحقیقات میں اہم پیشرفت

کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ تحقیقات کے دوران اہم پیشرفت بھی سامنے آئی ہے۔

گزشتہ روز ابوالحسن اصفہانی روڈ پر فرائض کی ادائیگی کے دوران نامعلوم دہشت گردوں نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا جب کہ فائرنگ کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا۔

فائرنگ کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیا گیا جب کہ مقدمے میں انسداد دہشت گردی اور قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تحقیقاتی حکام کے مطابق پولیس اہلکاروں پر فائرنگ میں 2 ہتھیار استعمال ہوئے اور ایک نائن ایم ایم پستول پہلے بھی استعمال ہوچکی ہے جب کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے 9 خول نائن ایم ایم پستول اور ٹی ٹی پستول کے تھے۔

تحقیقاتی ٹیم کے مطابق کورنگی میں 21 جولائی کو 3 پولیس اہلکاروں اور ایک بچے کو شہید کیا گیا تھا جس میں استعمال ہونے والا ایک پستول ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ٹریفک اہلکاروں پر فائرنگ میں استعمال ہوا۔ 

دوسری جانب تھانہ مبینہ ٹاؤن کے ایس ایچ او معراج انور کے مطابق حالیہ واقعہ کراچی میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملوں کی کڑی ہوسکتا ہے جس میں کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے جب کہ صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ہی دارالعلوم کورنگی کے قریب اسنیپ چیکنگ پر مامور پولیس موبائل پر فائرنگ سے عوامی کالونی تھانے کے 3 اہلکار اور ایک راہ گیر بچہ شہید ہوگئے تھے جب کہ حملے کی ذمہ داری انصار الشریعہ نامی ایک گروپ نے قبول کی تھی۔

مزید خبریں :