پاکستان
25 جولائی ، 2017

لاہوردھماکا: مبینہ حملہ آور کی عمر 16 سے 17 سال تھی، تفتیش میں پیشرفت

لاہوردھماکا: مبینہ حملہ آور کی عمر 16 سے 17 سال تھی، تفتیش میں پیشرفت

لاہور میں فیروز پور روڈ پر خودکش حملے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

گزشتہ روز فیروز پور روڈ پر 3 بج کر 55 منٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں 9 پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد شہید اور 57 زخمی ہوئے۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے حملے کی تفتیش میں مصروف ہیں اور گزشتہ روز جائے وقوعہ سے بم ڈسپوزل اسکواڈ، فارنزک ماہرین اور تفتیشی اہلکاروں نے شواہد اکٹھا کیے جب کہ آج بھی تفتیشی حکام جائے وقوعہ کا دورہ کررہے ہیں۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس سے پتا چلا ہے کہ مبینہ خودکش حملہ آور موٹرسائیکل کی بجائے رکشے پر آیا جو گجومتہ اور کاہنہ کی طرف سے ہوتا ہوا سبزی منڈی پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور خودکش حملے کے بعد فضا سوگوار

انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہےکہ حملہ آور کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے لیکن اس کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے، اس کی ٹانگ اور سر کے بال ڈی این اے کے لیے بھجوادیئے گئے ہیں۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق دھماکے میں تباہ ہونے والی تمام موٹرسائیکلوں کی شناخت ہوگئی ہے، تمام تباہ شدہ موٹرسائیکلیں شہید یا زخمی ہونے والے افراد کی ہیں۔

دوسری جانب خودکش حملے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی  ڈی) نے درج کرلیا ہے جس میں 3 نامعلوم دہشت گردوں کا ذکر کیا گیا ہے جس میں ایک دہشت گرد اور 2 اس کے سہولت کار ہیں۔

مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کے تحت درج کیا گیا ہے جس میں دفعہ 302 اور 324 سمیت دہشت گردی کی دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق 2 سہولت کاروں نے اپنے دہشت گرد ساتھی کو مقررہ ہدف پر چھوڑا اور پھر اس سے گلے مل کر سبزی منڈی کی طرف چلے گئے جب کہ حملہ آور نے درخت کے سائے میں بیٹھے پولیس اہلکار اور شہریوں کے پاس جا کر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

علاوہ ازیں دھماکے کے بعد ایک خاتون کو اپنے بیٹے کی تلاش ہے جن کا کہنا ہےکہ ’’میرا بیٹا عظمت اللہ رکشہ چلاتا تھا اور کل سے لاپتا ہے جس کا موبائل فون بھی بند ہے۔

مزید خبریں :