دنیا
25 جولائی ، 2017

فلسطینیوں کے احتجاج کے بعد اسرائیل کا مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈٹیکٹر ہٹانے کا اعلان

فلسطینیوں کے احتجاج کے بعد اسرائیل کا مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈٹیکٹر ہٹانے کا اعلان

گزشتہ ایک ہفتے سے جاری فلسطینیوں کے شدید احتجاج کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈٹیکٹر ہٹانے کا اعلان کردیا۔

اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے مرکزی درازوں پر میٹل ڈٹیکٹر اور مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب پر فلسطینیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جب کہ اس دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تین فلسطینی بھی شہید ہوئے۔

پرتشدد احتجاج کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی کابینہ نے مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈٹیکٹر دروازوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا جس کا باقاعدہ طور پر اعلان کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی عوام نے مسجد اقصیٰ سے صرف میٹل ڈٹیکٹر دروازوں کے ہٹانے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد کے اطراف لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی ہٹائے جائیں جب کہ فلسطینیوں کے احتجاج کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور سیکڑوں فلسطینی مسجد اقصیٰ کے باہر موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس

مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کے ذمہ دار شیخ رید صالح کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 14 جولائی کے بعد کئے گئے اقدامات فلسطینی عوام قبول نہیں کریں گے، میٹیل ڈٹیکٹر کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی فوری طور پر ہٹایا جائے۔

ادھر سلامتی کونسل نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کا تنازعہ حل نہ کیا گیا تو یہ تباہی کا باعث بنے گا جب کہ او آئی سی نے اپنے بیان میں تنبیہ کی کہ مسجد اقصیٰ کا تنازعہ خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل مسجد اقصیٰ کے احاطے میں تین حملہ آوروں نے تین اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے مسجد میں کیمروں اور میٹل ڈٹیکٹر دروازوں کی تنصیب کا عمل شروع کرتے ہوئے فلسطینیوں کو مسجد میں داخلے سے روک دیا تھا۔

مزید خبریں :