بنگلہ دیش ہجرت کرنیوالے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار ہوگئی

گزشتہ اکتوبر سے اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش منتقل ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ

ڈھاکا: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 دنوں میں میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار ہوچکی ہے جو کہ میانمار میں عسکریت پسندوں اور فوجی کریک ڈاؤن کے باعث بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

گزشتہ اکتوبر سے اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش منتقل ہوچکے ہیں۔ اکتوبر سے لیکر اگست 25 کے درمیان تقریباً 87 ہزار پناہ گزین بنگلہ دیش منتقل ہوئے تھے۔

حالیہ پرتشدد کارروائیوں کا آغاز شمال مغربی ریاست ریخائن میں اگست میں شروع ہوا جب درجنوں حملہ آوروں نے پولیس پوسٹوں اور ایک فوجی اڈے پر حملہ کردیا۔

بعدازاں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کاررائیوں کے نتیجے میں کم از کم 400 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متعدد بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔

تنازعے پر خاموشی اختیار کرنے پر دنیا بھر سے تنقید کا نشانہ بننے کے بعد میانمار کی سربراہ آنگ سان سوکی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں سے متعلق بحران کی حقیقت توڑ موڑ کر پیش کی گئی اور جھوٹی خبروں سے دہشت گردوں کے مفاد کو فروغ ملا ہے۔

میانمار کی سربراہ کے آفس سے جاری بیان میں آنگ سان سوکی نے روہنگیا مسلمانوں کے بحران سے متعلق معلومات پر شدید تنقید کی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گٹرس نے میانمار کو خبردار کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ کئے جانے والے سلوک کا سلسلہ جاری رہا تو پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔

اینٹونیو گٹرس نے کہا کہ میانمار حکومت فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کو یا تو شہریت دے یا انہیں قانونی حیثیت دے تاکہ وہ آزاد زندگی گزار سکیں۔

اس سے قبل مالدیپ نے روہنگیا مسلمانوں پر ریاستی ظلم و ستم کو دیکھتے ہوئے میانمار سے تجارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے۔

پاکستان نے بھی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے میانمار حکومت سے تشدد روکنے اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستانی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بھی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا جن کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار سے متعلق خبریں دیکھتی ہیں تو ان کا دل ٹوٹ جاتا ہے۔

میانمار کی سیکیورٹی فورسز کے ظلم وستم کے شکار روہنگیا مسلماںوں کی امداد کے لئے ملائیشیا نے دو ہزار ٹن امدادی سامان سے بھرا جہاز بھیجا تھا۔

گزشتہ 15 دنوں میں میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار ہوچکی ہے
گزشتہ اکتوبر سے اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش منتقل ہوچکے ہیں
اکتوبر سے لیکر اگست 25 کے درمیان تقریباً 87 ہزار پناہ گزین بنگلہ دیش منتقل ہوئے تھے
میانمار کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کاررائیوں کے نتیجے میں کم از کم 400 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متعدد بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہیں
مالدیپ نے روہنگیا مسلمانوں پر ریاستی ظلم و ستم کو دیکھتے ہوئے میانمار سے تجارتی تعلقات منقطع کردیے ہیں
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گٹرس نے میانمار کو خبردار کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ کئے جانے والے سلوک کا سلسلہ جاری رہا تو پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا