پاکستان
Time 08 ستمبر ، 2017

طلبہ کا ریکارڈ اداروں کو دینے کا فیصلہ نہیں ہوا، وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی

کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل خان کا کہنا ہےکہ طلبہ کے کوائف سیکیورٹی اداروں کو دینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر اجمل خان نے کہا کہ جامعہ کراچی کے طلبہ اور اساتذہ پر فخر ہے، جامعہ کے معمولی واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، خامیوں کو اس طرح بیان کریں گے تو جامعہ کو نقصان ہوگا۔

ڈاکٹر اجمل نے کہا کہ جامعہ کی سیکیورٹی پر کام کررہے ہیں اور ہم سیکیورٹی اداروں سے بھرپور تعاون کریں گے۔ 

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر نے طلبہ کے کوائف سیکیورٹی اداروں کے دینے کے فیصلے کی بھی تردید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کررہے جس سے طلبہ پریشان ہوں، کیریکٹر سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا تاہم اجلاس میں یہ تجاویز آئیں تھیں جن پر غور کریں گے۔

ڈاکٹر اجمل نے مزید کہا کہ ہم حساس اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، کراچی یونیورسٹی میں دہشت گردوں کا کوئی ونگ نہیں اور یہ بھی درست نہیں کہ کراچی یونیورسٹی دہشت گردوں کا ٹھکانہ بن گئی ہے، سیکیورٹی اداروں کی طرف سے ہمیں کوئی معلومات نہیں دی گئیں، سب کچھ میڈیا سے ہی پتا چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کوتحفظ فراہم کرنا سیکیورٹی اداروں کا کام ہے، سیکیورٹی فراہم کرنا ہمارا کام نہیں۔

وائس چانسلر نے کہا کہ جامعہ کراچی اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے لہٰذا حکومت ہم پر اعتماد کرے ہماری مالی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر طلبا یونین کو بحال کرنے پر کوئی اعتراض نہیں، طلبا یونین بحال ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ خواجہ اظہار حملہ کیس میں ملوث ملزمان کا تعلق جامعہ کراچی سے ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث گزشتہ روز جامعہ کراچی کی انتظامیہ کے اجلاس میں طلبا کا ریکارڈ حساس اداروں کو دینے اور تھانوں سے کریکٹر سرٹیفکیٹ لینے کی تجویز دی گئی تھی۔

مزید خبریں :