کھیل
Time 11 ستمبر ، 2017

پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے طویل سفر طے کرنا پڑا: جائلز کلارک


انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ڈائریکٹر جائلز کلارک کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں نہ ہوتا تو موجودہ دورہ اتنا آسان نہ ہوتا جب کہ پی سی بی اور رمیز راجا کی کوششوں سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہورہی ہے۔

لاہور میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جائلز کلارک نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے طویل سفر طے کرنا پڑا، میں پاکستانی حکومت اور خاص طور پر سیکیورٹی اداروں کا شکر گزار ہوں۔

جائلز کلارک نے کہا کہ پی سی بی اور رمیز راجا کی کوششوں سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہورہی ہے اور اینڈی فلاور کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کے بغیر یہ دورہ ممکن نہ ہوتا۔

آئی سی سی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ 2011 سے پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور اگر پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں نہ ہوتا تو موجودہ دورہ اتنا آسان نہ ہوتا۔

جائلز کلارک کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال مختلف ممالک سے آئی سیکیورٹی ٹیموں نے پی ایس فائنل میں انتظامات دیکھے اور ان کی رپورٹ کی روشنی میں ہی ورلڈ الیون کے پاکستان آنے کے دروازے کھلے ہیں۔


آئی سی سی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام نے زبردست قدم اٹھایا ہے، اب ہماری نظریں اس سیریز پر لگی ہیں۔

پاکستان میں 8 سال بعد عالمی کرکٹ کی بحالی ہورہی ہے اور فاف ڈپلوسی کی قیادت میں ورلڈ الیون کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ 

چیرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پی ایس ایل کے فائنل میچ نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھولے اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کی اجازت دینے پر تمام آئی سی سی اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو کل میچ دیکھنے پاکستان پہنچ رہے ہیں اور اُمید ہے کہ ورلڈ الیون کی آمد سری لنکا کے پاکستان آنے کے دروازے کھولے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ کل شام 7 بجے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

ورلڈ الیون اور پاکستان کے درمیان سیریز کو 'آزادی کپ' کا نام دیا گیا ہے اور تینوں میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلے جائیں گے۔

ورلڈ الیون کا 14 رکنی اسکواڈ جو پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے میدان میں اترے گا ان میں کپتان فاف ڈوپلیسی، ہاشم آملہ، ڈیوڈ ملر، مورنی مورکل، عمران طاہر، ٹم پین، جارج بیلی، گرانٹ ایلیٹ، سیموئل بدری، بین کٹنگ، پال کولنگ وڈ، تمیم اقبال، ڈیرن سیمی اور تھسارا پریرا شامل ہیں۔

قومی ٹیم کا 16 رکنی اسکواڈ بھی سرفراز احمد کی قیادت میں ورلڈ الیون سے ٹکرانے کے لیے تیار ہے جس میں فخر زمان، احمد شہزاد، بابر اعظم، شعیب ملک، عماد وسیم، عمر امین، شاداب خان، محمد نواز، فہیم اشرف، حسن علی، عامر یامین، محمد عامر، رومان رئیس، عثمان خان اور سہیل خان کے نام شامل ہیں۔

دوسری جانب آئی سی سی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان آزادی کپ میں دنیا بھر کے انٹرنیشنل کرکٹرز ایکشن میں ہوں گے، اس لئے اس سیریز کے تمام میچز انٹرنیشنل میچ کا درجہ رکھیں گے۔



مزید خبریں :