دنیا
Time 13 ستمبر ، 2017

آن سانگ سوچی کا اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے انکار

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال پر بات چیت سے بچنے کے لیے آنگ سان سوچی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔

روہنگیا مسلمانوں پر میانمار فوج کےمظالم کا سلسلہ جاری ہے جن میں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل اور ان کے متعدد گھر نذر آتش کیے جاچکے ہیں۔

جب کہ جان بچانے کے لیے بنگلادیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 3 لاکھ 70 ہزار ہوگئی ہے۔

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے باعث نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور ان سے نوبل انعام واپس لینے کے لیے ایک آن لائن دستخط کی مہم بھی چل رہی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق میانمارکی رہنما آنگ سان سوچی کونیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن میں شرکت کرنا تھی لیکن اب ان کی پارٹی نے سوچی کے اجلاس میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

سوچی کے پارٹی ترجمان کی جانب سے ان کی عدم شرکت کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو میں سوچی کے ایک اور ترجمان نے ان کی اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سوچی کو کچھ اہم امور نمٹانے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق سوچی کے ترجمان نے کہا کہ آنگ سان سوچی تنقید یا مسائل کا سامنا کرنے سے نہیں گھبراتی ہیں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس شروع ہوچکا ہے جس میں عالمی رہنما شرکت کریں گے جب کہ اجلاس میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

مزید خبریں :